دنیا میں اس وقت ۱۲۰۰۰ جوہری ہتھیار موجود ہیں!

Little Boy

اسلحوں سے متعلق ایک امریکی تحقیقی ادارہ کے مطابق دنیا میں اس وقت ۱۲۰۰۰ سے زائد جوہری اسلحے ہیں۔ ان میں سے ۳۰۰۰ اسلحوں کے علاوہ یہ تمام اسلحے تسلیم شدہ جوہری قوتوں کے پاس ہیں۔ واشنگٹن کے آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن کے اندازہ کے مطابق ۶۰۰۰ امریکا کے پاس‘ ۵۰۰۰ روس کے پاس‘ ۳۵۰ فرانس کے پاس‘ ۳۰۰ چین کے پاس اور ۲۲۰ سے کچھ کم برطانیہ کے پاس ہیں۔ یہ پانچوں ممالک ۱۹۶۸ء میں جوہری عدم توسیع کے معاہدے (NPT) کے تحت جوہری قوت تسلیم کیے گئے تھے۔ امریکا نے ۱۹۴۵ء میں ہی جوہری صلاحیت حاصل کر لی تھی جبکہ روس نے ۱۹۴۹ء میں‘ برطانیہ نے ۱۹۵۰ء میں‘ فرانس نے ۱۹۶۰ میں اور چین نے ۱۹۶۴ء میں حاصل کی تھی۔ امریکا کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس کے پاس ۳۰۰۰ جوہری وار ہیڈز ریزرو میں ہیں جبکہ روس کے پاس ۱۱۰۰۰ کے قریب نان آپریشنل اسلحوں کا ذخیرہ ہے۔ امریکا کے جوہری پروگرام پر حال ہی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اوہیو سے ریپبلکن امریکی کانگریس مین ڈیوڈ ہوبسَن نے کہا کہ ’’جب ہم ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک سے یہ چاہتے ہیں کہ وہ جوہری اسلحوں کو ترقی دینے کے اپنے پروگرام سے باز آجائیں تو امریکا کی جانب سے نئے جوہری اسلحوں کی آزمائش کے اقدامات ایک منافقانہ حرکت ہو گی‘‘۔ دی آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن کا اندازہ ہے کہ بھارت ۴۵ سے ۹۵ کے درمیان‘ پاکستان ۳۰ سے ۵۰ کے درمیان اور اسرائیل ۷۵ سے ۲۰۰ کے درمیان نیوکلیئر وار ہیڈز رکھتا ہے۔ سی آئی اے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا‘ جس نے اس ہفتہ یہ اعلان کیا کہ وہ ایٹمی جوہری سرگرمیوں سے متعلق کثیرالملکی مذاکرات سے الگ ہو رہا ہے‘ کے پاس ایک یا دو جوہری بم ہیں۔ اے سی اے کا کہنا ہے کہ پیانگ یانگ کے پاس اسپینٹ نیوکلیئر ایندھن بھی کافی مقدار میں موجود ہیں‘ جس سے وہ کم از کم چھ جوہری بم تیار کر سکتا ہے۔

(روزنامہ ’’ڈان‘‘۔ ۱۶ فروری ۲۰۰۵ء)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*