۲۰۰۷ء میں ۱۴۱ صحافی مارے گئے!

سن ۲۰۰۷ء کے دوران میں دنیا بھر میں ۱۳۴ جبکہ پاکستان میں ۷ صحافی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے دوران میں ہلاک ہوئے۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں عراق میں ہوئی ہیں۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ۲۰۰۷ء کے دوران میں دنیا کے مختلف خطوں میں ۱۴۱ صحافی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں انجام دینے کے دوران ہلاک ہوئے۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں مشرقِ وسطیٰ کے خطے میں ہوئیں جہاں پر ۶۸ صحافی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ صومالیہ میں ۸ جبکہ میکسیکو اور سری لنکا میں ۶، ۶ صحافی قتل ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سال کے دوران میں میڈیا سے تعلق رکھنے والے مزید ۳۷ ارکان حادثاتی طور پر ہلاک ہوئے ہیں۔ دریں اثناء صحافیوں کی عالمی تنظیم سی پی جے کی رپورٹ کے مطابق ۲۰۰۷ء کے دوران پاکستان میں قتل ہونے والے صحافیوں میں چار سدہ کے فری لانس صحافی محبوب خان، باجوڑ میں روزنامہ پاکستان کے نمائندے نور حکیم خان، روزنامہ مرکز، اسلام آباد اور ڈی ایم ڈیجیٹل ٹی وی کے جاوید خان، اے آر وائی کراچی کے محمد عارف، مقامی اخبار کے میرپورخاص کے زبیر احمد مجاہد، خبرون پیر جو گوٹھ کے نثار احمد سولنگی اور نیوز ون چینل پاور کے سید کامل مشہدی شامل ہیں۔ کامل کو ۳۰ دسمبر کی شام پشاور میں قتل کیا گیا۔ سی پی جے کے مطابق یہ تمام صحافی اپنا کام یا تحقیقی رپورٹنگ کرتے ہوئے مارے گئے۔ ان کے علاوہ ثناء نیوز کے چیف ایڈیٹر شکیل ترابی، بلوچستان کے ریاض مینگل کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ نومبر ۲۰۰۷ء میں دی نیشن کے مرحوم صحافی حیات اﷲ کی بیوہ کو بم دھماکے میں مار دیا گیا۔

(بحوالہ ماہنامہ ’’چشمِ بیدار‘‘ لاہور۔ شمارہ: جنوری ۲۰۰۸ء)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*