اسپیکر ڈاکٹر محمد سعدالکتاتنی کا خطاب

بسم اللہ الرحمن الرحیم

آپ سب حاضرین سے گزارش ہے کہ ہم ۲۵ جنوری ۲۰۱۱ء کے بابرکت انقلاب کے شہداء کی روحوں کے لیے فاتحہ خوانی کریں۔

معزز اراکین! ہم سب کو اللہ کے حضور سجدۂ شکر کرنا چاہیے‘ اس نے مصر کی عوام کو یہ توفیق بخشی کہ وہ اس ظالم نظام کی بیخ کنی کرسکیں اور ظلم و استبداد و بگاڑ کی بنیادوں کو اکھاڑ پھینکیں۔ ہم اس فورم سے‘ اس کمرے سے‘ اس ڈائس سے مصری عوام اور پوری دنیا کے عوام کے لیے یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہمارا انقلاب جاری رہے گا اور ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم اس انقلاب کے تمام اہداف کو حاصل نہ کرلیں اور فعال منصفانہ مقدمات اور عدالتوں کے ذریعے ہم اپنے شہداء کا قصاص نہ لے لیں۔ ہم مصر کی جدید آئینی جمہوری تعمیرنو کرنا چاہتے ہیں۔

اور میں آپ کا شکر گزار ہوں کہ آپ نے مجھے اس عظیم انقلاب کے بعد پارلیمان کا یہ عظیم منصب سونپا اور میں ان کا بھی احسان مند ہوں کہ جنہوں نے انتخاب میں میرے حق میں رائے دی اور وہ لوگ بھی میرے لیے قابل عزت ہیں کہ جن کی رائے برعکس تھی اور یہی تو جمہوریت ہے کہ ہم اس کے فیصلے اور نتیجہ پر راضی ہوں اور یہی جمہوریت ایک طویل عرصے سے یہاں مفقود تھی۔ اگرچہ جمہوریت تو ہمیشہ طاقت کا ذریعہ ہے اور ہماری پارلیمان کی شان و شوکت ہے۔

مصر اب تک جمہوریت‘ استحکام اور ترقی کی خاطر اپنے سینکڑوں شہریوں کی قربانیاں دے چکا ہے۔ ہم اس فورم سے اعلان کرتے ہیں کہ اپنے پیاروں کے خون سے خیانت نہیں کریں گے۔ ہم ہرگز اپنے بیٹوں‘ بیٹیوں‘ بھائیوں اور بہنوں کے خون کو دھوکا نہیں دیں گے اور ان تمام قربانیوں کو فراموش نہیں کریں گے بلکہ جلد وہ کام کریں گے جس میں جمہوریت کے لیے درست سمت ہو اور اس انقلاب کے تمام مطلوبہ اہداف ثابت ہوسکیں۔

تمام اراکین سے وعدہ کرتا ہوں کہ یہ ڈائس ہمیشہ سالمیت اور غیر جانبداری کا رویہ برتے گی اور تمام معاملات عدل و انصاف کے ترازو میں تولے جائیں گے اور ہر ممبر پارلیمان کو اس کا آئینی حق دیا جائے گا اور اس کو اس گنبد کے نیچے مکمل آزادیٔ فکر حاصل ہوگی۔ اور میں اس مناسبت سے غنیمت سمجھتا ہوں کہ میں ان مصری عوام کو بھرپور مبارکباد پیش کروں کہ جنہوں نے اس عظیم انقلاب کے پایۂ تکمیل میں اپنا بھرپور کردار پیش کیا اور حقیقی جمہوریت کے حصول و مؤثر مشق میں کامیاب ہوئے اور پوری دنیا نے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے اورہم نے ان کا منہ توڑ جواب دیا ہے کہ جو جھوٹی افواہ پھیلا رہے تھے اور درحقیقت یہ افواہ اور الزامات تو باطل نظام ہی گھڑ رہا تھا۔ چونکہ وہ تو اس جمہوریت کے لیے تیار نہ تھا۔

معزز اراکین! آپ بھی قابل مبارکباد ہیں کہ آپ کا انتخاب عوام نے کیا ہے تاکہ آپ ایک کردار ادا کرسکیں۔ اور میں مسلح افواج کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، بالخصوص عبوری کونسل کے ماتحت مسلح افواج کہ جنہوں نے اپنا وعدہ پورا کرکے دکھایا اور انتخابات کروائے۔ اور پوری دنیا نے یہ منظر دیکھا‘ باوجود یہ کہ چند شرپسند عناصر ایسا نہیں چاہتے تھے اور مصری عوام نے اپنی رائے کی قدر کوجانا، کیونکہ وہ ترقی و استحکام چاہتے ہیں۔

اور ہم نے ملاحظہ کیا ہے کہ آزادی کے بعد کئی سیاسی جماعتیں وجود پذیر ہوئی ہیں اور مصریوں میں یہ شعور پیدا ہوا ہے کہ وہ اپنا مستقبل سنواریں اور اپنے ملک کی ترقی میں اپنی شرکت یقینی بنائیں۔

اور میں بشمول آپ سب کے سپریم عدلیہ کمیٹی اور عدلیہ کا شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے اس کام کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لیے جو مشقتیں جھیلیں اور ملک کے تمام پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچے اور عدل کے ساتھ تمام معاملات کی نگرانی کی۔ پس میں عدالتی امور کے تمام معزز اہلکاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں ان تمام افراد‘ سپاہیوں اور آفیسروں کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ جنہوں نے اس انتخابی عمل کے نتیجہ تک اپنی ذمہ داری بحسن و خوبی ادا کی جس کو سب نے سراہا۔

معزز اراکین پارلیمان! ہماری پارلیمان کو بہت سی مہمات درپیش ہیں۔

ان اہم کاموں میں مصر کی نئی قانون سازی‘ سیاسی خدوخال کو ازسرنو قائم کیا جائے گا۔ اور ملک کی تاریخ بدلے گی‘ اسی لیے مصر کو اپنے اراکین پارلیمان کی مسلسل کاوشوں کی ضرورت ہے تاکہ یہ اہم امور سرانجام دیے جاسکیں۔

ہمیں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ہم صبر‘ ارادہ‘ عزمِ مصمّم کے ساتھ مل جل کر اُمت کو منظم کریں اور عصر جدید کے تقاضوں کی بنیاد پر مصری اقدار کی رعایت کرتے ہوئے کام کریں اور ہمیں ایک بڑا کردار ادا کرنا ہے‘ علاقائی سطح پر بھی اور خطۂ عرب میں بھی۔

ہمیں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ہم ظلم کے اس فاسد نظام اور کرپشن کو اس کی جڑوں سے نکال باہر پھینکیں کہ جسے مصر نے ایک عرصے تک جھیلا ہے۔

ہمیں اس بات کی بھی اشد ضرورت ہے کہ ہم مصر کی نئی قانون سازی کریں اور ریاستی اداروں کے وسیع تر پیکجوں پر نظرثانی کریں اورمصر کے سماجی‘ اقتصادی اور سیاسی ڈھانچے کا بھی ازسرنو جائزہ لیں۔

ہمیں انقلاب کے بعد مصری تشخص کی دوبارہ دریافت کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ہمیں حق‘ انصاف اور مساوات کی بنیاد پر ایک ریاست کے قانون بنانے کی اشد ضرورت ہے۔

ہمیں تعلیم کے حوالے سے اصلاحات کی ضرورت ہے کہ جس نے مصر کے خاندانوں پر ناقابل برداشت بوجھ ڈال دیا ہے۔ ہمیں دنیا میں معیاری گریجویٹس پیدا کرنے ہیں‘ ہم پر تمام مصریوں کے علاج و معالجہ اور صحت کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ہے۔

ہمیں ہی ان عظیم لوگوں کے لیے ایک مہذب زندگی فراہم کرنی ہے۔

یہ سب اور بہت سے دیگر کام جہدِ مسلسل چاہتے ہیں اور اس بات کی ضرورت ہے کہ تمام جماعتوں کے درمیان مسلسل بات چیت ہو۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ تمام قوتوں کے ساتھ تمام مشترکات پر اس پارلیمان ہی میں گفت و شنید کی جائے۔

ہم میں سے کون ہے جو آزادی‘ مساوات‘ انسانی حقوق‘ شہریت اور قومی وقار کی اقدار بڑھانے پر کام نہیں کرتا۔ ہم میں سے کون ہے جو معیشت میں اضافے کی اہمیت اورہرسطح پر ترقیاتی کوششوں پر کام نہیں کرتا! ہم میں سے کون ہے کہ جو محدود آمدنی والے افراد پر مصائب کا بوجھ کم کرنے اور باعزت زندگی گزارنے کو یقینی بنانا نہ چاہتا ہو۔

ان تمام کاموں کو سرانجام دینے کے لیے یکجہتی اور مطابقت کے ذریعے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں اور انقلاب کے تمام مقاصد کو پورا کرسکتے ہیں۔ موجودہ بحرانوں کا ذمہ دار سابق نظام ہے اور اس نظام کو بگاڑنے والوں کو منصفانہ طریقہ سے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ان کے ساتھ وہی رویہ برتا جائے گا جو مصری عوام کے حق میں بہتر ہو اور میں چاہتا ہوں کہ ہم سب اپنی اپنی ذمہ داریوں کو آئین کے مطابق پورا کریں تاکہ پارلیمان کے تمام معاملات بحسن و خوبی انجام پاسکیں۔

آئین کی تمام شقیں یکساں طور پر سب پر لاگو ہوں گی۔ میں تاکیداً یہ بات کررہا ہوں کہ ہم ہر اچھی رائے کا احترام کریں گے‘ جس میں جمہوریت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

مجھے امید ہے کہ ہماری آپس کی بات چیت‘ بحث و مباحثہ میں ہماری شاندار تہذیب نمایاں ہو اور ہم اپنے ذاتی مفادات سے اجتناب کریں گے اور ان جذباتی کاموں سے بھی پہلوتہی کریں گے جو حکمت کے منافی ہو۔ ہماری گفتگو‘ بحث و مباحثہ‘ قراردادیں ملک اور قوم کے مفاد میں ہوں گی۔

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ شہدا کو ان کا حق دیا جائے اور جو اس جدوجہد میں زخمی ہوئے ہیں ان کی معاونت کی جائے اور وہ افراد کہ جنہوں نے قوم کے مفاد میں قربانیاں دی ہیں ان کا مداوا کیا جائے تاکہ مصری عوام کی آزادی کی خواہش رنگ لاسکے اور ترقی و خوشحالی ہو اور جمہور کی مصلحتوں کا خیال رکھا جائے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہر قسم کی مشکلات چاہے اجتماعی ہوں یا انفرادی‘ حل ہونے چاہئیں۔ درحقیقت ہم منتخب ہوکر اس امانت کا باراپنے گردنوں پر محسوس کرتے ہیں۔ پس ہمیں اطمینان سے خواب خرگوش کے مزے نہیں لینا چاہیے‘ یہاں تک کہ ہم ہر حقدار کو اس کا حق دے دیں۔

درحقیقت یہ ایک اہم ترین مرحلہ ہے کہ جس میں اس اسمبلی کی تشکیل ہوئی ہے۔ یہ پارلیمان واحد ایسی جگہ ہے کہ جہاں ہر ایک پر اہم ترین ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔

یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ملک کے تمام عسکری اداروں سے بھرپور تعاون کریں‘ ہمیں حالیہ حکومت اور آئندہ حکومت سے تعاون کرنا ہوگا تاکہ مصر کی اقتصادی حالت بہتر ہو اور بجٹ کے خسارے پر قابو پایا جاسکے تاکہ ریاستی ادارے اور عوام کا اعتماد بحال ہو اور یہ کام اپنے ذاتی مفاد کے لیے نہ ہو اور نہ کسی خاص جماعت کے مفاد کے لیے ہو بلکہ ہم سب کو اس قوم کی تاریخی کامیابی کے اہم ترین مرحلے کی ترجیحات سے آگاہ ہونا چاہیے۔

معزز اراکین پارلیمان!

مجھے آپ سب کے اعتماد کی ضرورت ہے۔ دراصل آپہی نے میری گردن پر اس عظیم ذمہ داری کا بارگراں لادا ہے۔ اب میں قانون‘ آئین و قواعد اور ضوابط کا احترام ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے آپ سب کے حسنِ ظن کو برقرار رکھنے کی کوشش کروں گا۔ اور پارلیمان کی تمام جماعتوں کے نمائندوں کی آراء کا احترام کروں گا اور ان کو آزادیٔ فکر ہوگی۔ میں درست فیصلہ کرنے کی کوشش کروں گا تاکہ بحث و مباحثہ رائیگاں نہ جائے اور ہماری قرارداد میں مصر کے جذبات اور خواہشات کی عکاسی ہو۔

میرے عزیز دوستو‘ خواتین و حضرات اراکین پارلیمان!

ہم اس تاریخی لمحے میں انقلاب کے بعد نئے دور میں اپنے کام کا آغاز کررہے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ وہ سحرنو نمودار ہوکہ جس کا انتظار مصری عوام کئی عشروں سے کررہے ہیں اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اخلاص کے ساتھ مصر اور قوم کی بھلائی اور خوشحالی کے لیے سرگرم عمل ہوجائیں اور اپنی ذمہ داری کا حق ادا کریں اور قوم کی مصلحتوں اور مفاد کا خیال رکھیں۔ ہمیں حقیقی انقلاب کے لیے انتھک کاوشوں کی ضرورت ہے کہ جس کی وجہ سے مصر شاندار سے شاندار تر ہوسکتا ہے۔

معزز اراکین پارلیمان!

میں آپ سب کا بہت شکر گزار ہوں اور میں آپ کو دوبارہ مبارکباد پیش کرتا ہوں‘ اس لیے کہ آپ کا انتخاب عوام نے کیا ہے اور میں آپ کے تعاون کا طلب گار ہوں۔

ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں اس چیز کی توفیق عنایت کرے کہ جس میں مصر کے لیے خیرہی خیر ہو۔

(مترجم: عطاء الحق منصوری)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*