آسٹریلیا : رہائش کے لیے بہترین مقام
Posted on June 16, 2013 by Josephine Moulds in شمارہ 16 جون 2013 // 0 Comments

یورپ میں اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (OECD) نے ایک سروے میں بتایا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں آسٹریلیا رہائش اور کاروبار کے لیے بہترین ملک ہے۔ برطانیہ دسویں نمبر پر ہے۔ یہ مقام امریکا اور اسکینڈی نیویا کے ممالک سے تو گرا ہوا ہے مگر خیر، فرانس اور جرمنی سے بلند تر ہے۔
بہتر زندگی کے اس انڈیکس میں امریکا، اسکینڈی نیویا اور کینیڈا برطانیہ سے بہتر ہیں مگر دسویں نمبر پر آنے والے برطانیہ کے لیے سکون کا سانس لینے کا موقع بھی ہے کہ جرمنی اور فرانس سترہویں اور اٹھارہویں نمبر پر ہیں۔ آسٹریلیا تین سال سے دنیا کی بہترین صنعتی قوم کے درجے پر فائز ہے۔ بہتر زندگی کے انڈیکس میں صحت اور رہائش دونوں کا معیار جانچا جاتا ہے۔ آسٹریلیا میں اوسط عمر ۸۲ سال ہے۔ او ای سی ڈی کے بیشتر رکن ممالک میں اوسط عمر ۸۰ سال ہے۔
ان ممالک میں ۸۷ فیصد افراد کا کہنا ہے کہ وہ رہائشی سہولتوں سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ آسٹریلیا میں رہائشی سہولتوں کے حوالے سے اطمینان ظاہر کرنے والوں کا تناسب ۹۰ فیصد ہے۔
آسٹریلوی حکومت نے ووٹ ڈالنے کو بھی اب تقریباً لازم قرار دے دیا ہے۔ گزشتہ عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح ۹۳ فیصد رہی۔ برطانیہ میں انتخابات کا ٹرن آؤٹ ۶۶ فیصد اور او ای سی ڈی ممالک میں ۷۲ فیصد تک رہتا ہے۔ برطانیہ روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور کمانے کے حوالے سے ایک اچھا ملک ہے مگر وہاں معاشی سرگرمی اور زندگی کے درمیان توازن نہیں پایا جاتا۔ ۱۲؍ فیصد ملازمین کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جبکہ او ای سی ڈی ممالک میں یہ شکایت ۹ فیصد ملازمین کی ہے۔
برطانیہ میں فی گھرانہ اوسط سالانہ آمدنی ۱۷۸۰۰ پاؤنڈ ہے۔ او ای سی ڈی ممالک میں یہ تناسب ۱۵۳۰۰ پاؤنڈ سالانہ ہے۔ امیر اور غریب کے درمیان فرق بھی بڑھتا جارہا ہے۔ ملک کے ۲۰ فیصد امیر ترین افراد غریب ترین ۲۰فیصد سے چھ گنا کماتے ہیں۔
پیرس میں قائم تھنک ٹینک نے معیار زندگی کے تعین کے لیے گیارہ امورکا جائزہ لیا جن میں رہائش، تعلیم، صحت، کمیونٹی، شہری سہولتیں، ملازمت، آمدنی، زندگی کا اطمینان، تحفظ اور معاشی سرگرمی و زندگی میں توازن شامل ہیں۔ او ای سی ڈی نے جن ۳۶ ممالک کا سروے کیا، ان میں ترکی سب سے نچلے درجے پر تھا۔ تمام ہی معاملات میں اس کی ریٹنگ سب سے کم رہی۔
جو ممالک یورو زون میں مالیاتی بحران کا شکار ہوئے تھے، وہ اس سروے میں نیچے رہے۔ پرتگال کا نمبر اٹھائیسواں اور یونان کا تیسواں تھا۔ ملازمتوں کے معاملے میں ان کی کارکردگی بہت خراب رہی ہے۔ یونان میں ۱۵ سے ۶۴ سال کی عمر والوں میں ملازمت کا تناسب ۵۶ فیصد ہے۔ پرتگال میں روزگار کا تناسب ۶۴ فیصد ہے جبکہ او ای سی ڈی ممالک میں یہ اوسط ۶۶ فیصد ہے۔
(“Australia is Rated best Place to Live”…”The Guardian” London. May 28, 2013)
Leave a comment