عبدالقادر مُلّا کی شہادت، عدالتی قتل کیوں نہیں؟
بنگلہ دیش کے ’’یوم فتح‘‘ ۱۶؍دسمبر سے صرف چند دن پہلے عبدالقادر مُلّا کو سزائے موت دے دی گئی۔ ساری دنیا نے دیکھا کہ کس طرح رات کے اندھیرے میں ایک مقبول عوامی لیڈر کو دفنا دیا گیا۔ ظلم اور ظلمت کا باہمی تعلق کوئی نئی بات نہیں۔ منتقم مزاج حسینہ کا خیال تھا کہ رات کے اندھیرے میں عبدالقادر مُلّا شہید کا قصہ ختم ہوجائے گا، لیکن ہوا اس کے بالکل برعکس۔ پورے بنگلہ دیش میں اور دنیا بھرکے ۴۰ ممالک میں لاکھوں لوگوں نے عبدالقادر مُلّا شہید کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی