ایردوان کی قیادت میں عالمی سطح پر ابھرتا ہوا ترکی!
پچھلی ایک دہائی سے نیٹو کا ایک اہم رکن اور یورپی یونین کی رکنیت حاصل کرنے کا خواہش مند ترکی ابھرتی طاقت کے طور پر سامنے آیا ہے، جو فرانس اور امریکا جیسے طاقتور ملکوں کو کھلے عام چیلنج کررہا ہے۔ نیٹو میں امریکا کے بعد دوسری بڑی فوج رکھنے والے ترکی نے کئی خطرات مول لیے ہیں۔ شام، عراق، جنوبی قفقاز، لیبیا اور مشرقی بحیرۂ روم کے علاقوں میں ترکی صورتحال کو اپنے حق میں کرنا چاہتا ہے۔ یہ طرزِ عمل ترکی کی خارجہ پالیسی میں بنیادی تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے، ماضی میں ترکی نے بیرونی مہم جوئی کو مکمل طور پر ترک کردیا تھا۔ جدید ترکی کی قیادت کرنے والے رجب طیب ایردوان ۲۰۰۳ء میں وزیراعظم بنے، وہ اس منصب پر ۲۰۱۴ء [مزید پڑھیے]