بحیرۂ روم: ایردوان کیا چاہتے ہیں؟
گزشتہ جولائی سے ترک بحری افواج کا ایک تیل بردار بحری جہاز جو یونان کے ایک چھوٹے سے جزیرے ’’کاستیلوریزو‘‘ میں ہائیڈرو کاربن کی تلاش کررہا تھا، بارہا اس کا یونان کے بحری ادارے کے حکام سے تنازع ہوا۔ یاد رہے یونان اور ترکی کی آپس میں دیرینہ مخاصمت ہے اور دونوں کے درمیان بحیرۂ روم کی بحری سرحدوں پر کشیدگی رہتی ہے۔ جب کبھی یونان اور ترکی اس مسئلے پرتنازع کا شکار ہوتے ہیں، اس کی شدت کو کو کم کرنے کے لیے ثالثی کی ضرورت پیش آتی ہے۔ درحقیت ’’کیستیلوریزو تنازع‘‘ ترکی کے جارحانہ عزائم، غلبے کی جنگ اور برسوں پر محیط چپقلش کا شاخسانہ ہے۔ اس دیرینہ لڑائی میں شدت آنے کی بنیادی وجہ ترکی کا اپنی محتاط اور محاذ آرائی سے [مزید پڑھیے]