آئی ایم ایف سے مدد، ایردوان کیوں نہیں مان رہے؟
بہت سی دوسری معیشتوں کی طرح ترک معیشت بھی خرابی سے دوچار ہے اور مکمل یا بہت بڑے پیمانے کی ناکامی کی طرف بڑھنے کی راہ دیکھ رہی ہے۔ تین سال کے دوران ترک کرنسی لیرا امریکی ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر کم و بیش ۹۰ فیصد تک کھوچکی ہے۔ لیرا کو بچانے کے لیے ترک قیادت نے گزشتہ ماہ اپنے بین الاقوامی کرنسی ریزروز کا ایک بڑا حصہ داؤ پر لگادیا۔ ترکی کی بہت سی کمپنیوں پر غیر معمولی مالیاتی دباؤ ہے۔ زر مبادلہ کی شکل میں ان کے واجبات کم و بیش ۳۰۰؍ ارب ڈالر کے ہیں۔ یہ کمپنیاں معیشتی خرابی کی غیر معمولی قیمت ادا کر رہی ہیں۔ ترک رہنما رجب طیب ایردوان اب بھی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے غیر [مزید پڑھیے]