شمارہ 16 دسمبر 2020
پندرہ روزہ معارف فیچر کراچی
جلد نمبر: 13، شمارہ نمبر: 24
امریکا چین ’نئی سرد جنگ‘
فروری ۱۹۴۶ء میں جب سرد جنگ کا آغاز ہو رہا تھا،ماسکو میں واقع امریکی سفارت خانے میں تعینات جارج کینن نے پانچ ہزار الفاظ پر مشتمل ایک ’’کیبل‘‘ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ بھیجی۔اس خفیہ پیغام میں جارج نے سوویت یونین کے مزاج کو سمجھانے اور اس پر جوابی حکمت عملی ترتیب دینے کی کوشش کی۔ایک برس بعد یہ طویل پیغام ’’فارن افیئرز‘‘ میگزین میں تجزیے اور تفصیل کے ساتھ کالم کی صورت میں شائع ہوا۔ اس کالم میں کینن کا کہنا تھا کہ سوویت یونین کے Marxist-Leninist نظریات دراصل حقیقت تھے اور وہ ان نظریات سے ہی عالمی منظرنامے کو دیکھتے تھے، ان کے یہ نظریات اور ان کے اندر پائے جانے والے عدم تحفظ نے انھیں توسیع پسندانہ عزائم رکھنے پر مجبور کیا۔ لیکن اس کا [مزید پڑھیے]
’’عرب اسپرنگ‘‘ کا کیا بنا؟
دس سال قبل عرب دنیا میں عوامی بیداری کی ایک ایسی لہر (عرب اسپرنگ) اٹھی جس نے بہت کچھ الٹ، پلٹ کر کے رکھ دیا۔ عوامی بیداری کی اس لہر نے نئی امیدوں کو جنم دیا اور یوں بہت کچھ بدل گیا۔ دس سال قبل عوامی سطح پر ابھرنے والی جذبات کی اس لہر نے بعض ایسی حکومتوں کو ختم کردیا، جن کے خاتمے کی کوئی راہ دکھائی نہ دیتی تھی اور اور پھر عوامی بیداری کی اس لہر کے بطن سے ایک ایسی تحریک نے بھی جنم لیا جس نے خلافت کے احیا کا بیڑا اٹھایا۔ یوں مشرقِ وسطیٰ نے اکیسویں صدی کے دوسرے عشرے میں ایسے واقعات کے ساتھ قدم رکھا جن پر بظاہر کسی کا کوئی اختیار نہ تھا۔ عوامی بیداری کی [مزید پڑھیے]
بھارت: زرعی اصلاحات، کسانوں کا احتجاج
جب بات مطالبات کے لیے آواز بلند کرنے کی آجائے تو بھارت کے ۱۵ کروڑ کسان کسی بھی لحاظ سے شرمیلے نہیں۔ حال ہی میں کیے جانے والے مظاہروں میں ملک کے دور افتادہ علاقوں سے بڑی تعداد میں کسان دہلی آئے اور احتجاج کیا۔ انہوں نے بے لباس ہوکر، خود کو زندہ دفن کرکے اور دیگر بہت سے طریقوں سے اہل وطن کو اپنی پریشانی اور بدحواسی دکھانے کی کوشش کی۔ احتجاج کرنے والے کسانوں نے کھوپڑیاں بھی دکھائیں جو حالات سے تنگ آکر خودکشی کرنے والے ان کے بھائیوں کی تھیں۔ احتجاج کرنے والوں نے چوہے اور انسانی فضلہ کھاکر بھی اپنے دگرگوں حالات کی طرف باقی ملک کو متوجہ کرنا چاہا۔ رواں سال بڑے پیمانے پر کیے جانے والے احتجاج کا مدار [مزید پڑھیے]
اسرائیل سوڈان تعلقات۔ فلسطینیوں کی مشکلات
سوڈان کی فوجی حکومت نے دس دن پہلے ۳۵۰۰ لوگوں کی سوڈانی شہریت منسوخ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا، جس میں سے اکثریت فلسطینیوں کی ہے۔حکومت کے اس اعلان نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔حماس کے سیاسی بیورو کے سابق سربراہ خالد مشعل اور تیونس کی اسلامی تحریک ’النہضہ‘ کے رہنما راشد الغنوشی کے نام بھی ان افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس نے سوڈان کو ان ممالک کی فہرست سے نکالنے کا اعلان کیا تھا، جو دہشت گردوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔اس سے قبل خرطوم نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ان سب اقدامات کے بعد ہی فوجی حکومت کی جانب سے ۳۵۰۰ لوگوں کی شہریت منسوخ کرنے کا اعلان سامنے آیا ہے۔اسرائیل [مزید پڑھیے]
’’دی گریٹ ری سیٹ‘‘ کا غلغلہ
ڈھائی تین عشروں سے نئے عالمی نظام کی بات کی جارہی ہے۔ جو کچھ کل تک باتوں میں تھا وہ اب عمل کی دنیا میں بھی دکھائی دے رہا ہے اور حقیقت تو یہ ہے کہ ایک نئے عالمی نظام کے خدوخال اب واضح ہوچلے ہیں۔ بڑی طاقتوں نے متعدد خطوں کو جنگوں اور خانہ جنگیوں کے ذریعے پامال کرنے کے بعد اب رہی سہی کسر پوری کرنے کے لیے ’’نیو نارمل‘‘ اور ’’دی گریٹ ری سیٹ‘‘ کا غلغلہ بلند کیا ہے۔ امریکا اور یورپ نے اپنی کم ہوتی ہوئی طاقت سے گھبراکر دنیا بھر میں خرابیاں پیدا کرنے کی راہ ہموار کرنے کی سمت سفر شروع کردیا ہے۔ معاملات کو سلجھانے کے بجائے مزید الجھانے پر توجہ دی جارہی ہے۔ کمزور ممالک اور خطے [مزید پڑھیے]
کرسپر۔ سی اے ایس نائن ٹیکنالوجی
جدید سائنسی انکشافات اور ٹیکنالوجی کی ایجادات، اخلاقی نوعیت کے نئے سوالات بھی کھڑے کرتی ہیں، ان سوالوں کے سلسلے میں اسلامی نقطۂ نظر پیش کرنا وقت کی ضرورت ہے، نقطۂ نظر کی تفصیلات میں اختلاف ہونا عین ممکن ہے، اختلاف اور گفتگو نقطۂ نظر کی تنقیح میں مددگار ہوتے ہیں۔ زیر نظر مضمون بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ (ادارہ)[مزید پڑھیے]
اِخوان المسلمون کے خلاف خطبہ دو، ورنہ ۔۔۔
الوطن اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے مکہ القسیم کی مساجد میں خطبے دینے والے تقریباً ۱۰۰؍ آئمہ کرام کو نکال دیا ہے۔ اقدام کی بڑی وجہ علما کرام کی جانب سے حکومتی ہدایات کے مطابق اخوان المسلمون کے خلاف جمعے کا خطبہ دینے سے گریز کرنا ہے۔ سعودی عرب کی وزارتِ مذہبی امور و دعوت و تربیت نے تمام آئمہ کرام اور خطیبوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اپنے خطبوں میں ’’اخوان المسلمون‘‘پر تنقید کریں اور انھیں معاشرے میں تفریق و تقسیم کا ذمہ دار قرار دیں۔ گزشتہ ماہ وزارت نے ہدایات جاری کی تھیں کہ سینئر اسکالر ز کی سعودی کونسل کی طرف سے جاری کیے جانے والے متنازع بیان پر ایک خطبہ دیا جائے،کونسل نے اخوان کے خلا [مزید پڑھیے]
بی آر آئی : مشرق وسطیٰ میں ’’چینی سلطنت‘‘ کا ظہور
روڈ اینڈ بیلٹ منصوبہ چین کی خارجہ پالیسی میں اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ تبدیلی ڈنگ ژیاوپنگ کی “bide and hide” پالیسی کے علی الرغم حالیہ چینی قیادت کی پرعزم کوششوں کی غماز ہے۔ بی آر آئی کے عظیم منصوبے کا اہم نقطہ معاشی اور سفارتی راہیں کھولتے ہوئے رابطے استوار کرنا ہے تاکہ منصوبے میں شریک ملکوں اور چین کے درمیان تجارتی اور معاشی تعلقات مضبوط بنائے جا سکیں۔ روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کے تحت متعدد برّی اور سمندری منصوبے ایک ساتھ مکمل ہو رہے ہیں۔ زمینی منصوبوں میں سڑکیں، ریلوے اور پائپ لائنیں شامل ہیں، جبکہ سمندری منصوبوں میں بندرگاہ اور ساحلی علاقوں میں ترقیاتی کام شامل ہیں۔ چین کے جنوبی علاقوں کا خطے کے جنوبی ممالک سے تعاون، منصوبے میں [مزید پڑھیے]