حال ہی میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی سربراہ مقرر ہونے والی کرسٹائن مزیلین ایڈلاگارڈ یکم جنوری ۱۹۵۶ء کو پیدا ہوئیں، پیشے کے اعتبار سے کرسٹائن فرانسیسی لائر ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی سربراہ کا کنٹرول سنبھالنے سے پہلے کرسٹائن لاگارڈ اقتصادی امور، خزانہ اور صنعت کی وزارتوں کے قلمدان پر براجمان تھیں جبکہ زراعت، ماہی گیری اور تجارت کی وزارتوں میں بھی خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔
کرسٹائن لاگارڈ کو G-8 کی پہلی خاتون وزیر کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ اس سے قبل لاگارڈ بین الاقوامی قانونی فرم بیکر اینڈ مکینزی میں بھی پہلی خاتون قانون دان کے طور پر فرائض سرانجام دے چکی ہیں۔ ۱۶ نومبر ۲۰۰۹ء دی فنانشل ٹائم کے شمارے میں انہیں یورپ کی بہترین وزیر خزانہ قرار دیا گیا جبکہ ’’فوربز میگزین‘‘ نے انہیں ۲۰۰۹ء کی ۱۷ ویں ماہر معاشیات اور طاقتور ترین خاتون قرار دیا۔ ۲۸ جون ۲۰۱۱ء کو لاگارڈ کا نام آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے لیے منتخب کیا گیا تاہم انہوں نے ۵ جولائی ۲۰۱۱ء سے پانچ سال کے لیے باقاعدہ چارج سنبھال لیا۔ ان کا انتخاب ڈومینک اسٹروس کاہن پر جنسی الزام کے بعد تجویز کیا گیا۔ لاگارڈ کا تعلق ایک ادبی گھرانے سے ہے ان کے والد روبرٹ لالائوٹ Robert Lallowtte انگلش کے پروفیسر ہیں جبکہ ان کی والدہ نکول Nicole ایک اسکول ٹیچر ہیں۔ ۱۹۷۴ء میں گریجویشن کرنے کے بعد لاگارڈ نے اسکالر شپ حاصل کی اور امریکی ریاست میری لینڈ Marry Land کے نیوٹن آرمز اسکول گنی اور پھر لاء میں گریجویشن پیرس کی ایک یونیورسٹی سے کی اور بعدازاں سیاسیات میں ماسٹر کیا۔ لاگارڈ نے ۲۰۱۰ء سے ایک مقامی ادارے کے بورڈ آف ڈائریکٹر کی صدارت کے فرائض بھی انجام دیے۔ لاگارڈ اپنی جوانی کے اوائل میں امریکی دارالحکومت میں ولیم کوہن کی بطور معاون کام کرچکی ہیں، جبکہ فرانس کی قومی تیراکی ٹیم کی ترقی اور ترویج کے لیے بھی کوشاں ہیں۔ لاگارڈ ایک کامیاب خاتون کے طور پر تو دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیںتاہم ازدواجی زندگی میں کامیاب نہ ہوسکیں، کیونکہ وہ ایک طلاق یافتہ خاتون ہیں۔ ان کے دو بیٹے پیری ہینزلاگارڈ اور تھومس لاگارڈ ہیں۔
(بشکریہ: ’’خبریں سنڈے میگزین‘‘۔ ۱۰ جولائی ۲۰۱۱ء)ِ
Leave a Reply