اِخوان المسلمون کا سفر
جب تیونس میں عوامی مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تو کون سوچ سکتا تھا کہ زین العابدین بن علی کی حکمرانی اتنی جلدی زوال پذیر ہو جائے گی؟ کون یہ پیش گوئی کر سکتا تھا کہ مصر میں ایسا زبردست عوامی احتجاج ہوگا جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں، ایک بہت بڑا بیریئر گر گیا جو آئندہ کبھی کھڑا نہیں ہوگا۔ توقع یہ ہے کہ دوسرے ملک بھی مصر کے نقش قدم پر چلیں گے اور اس کو مرکزی و علامتی اہمیت دیں گے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آمریت کے خاتمے کے بعد اسلام پسندوں کا کردار کیا ہوگا؟ اسلام پسندی نے کئی دہائیوں سے عرب دنیا میں بدترین قسم کی آمریت کو مغرب کے لیے قابل قبول بنا رکھا تھا [مزید پڑھیے]