عرب حکمران ’’سبسڈی‘‘ کی راہ پر گامزن
تیونس میں عوامی انقلاب کے نتیجے میں صدر زین العابدین بن علی کے ملک سے فرار ہو جانے اور مصر میں تیس سال سے اقتدار پر قابض حسنی مبارک کے مستعفی ہو جانے کے بعد عرب دنیا میں کھلبلی مچی ہوئی ہے اور حکمرانوں نے عوام کو مختلف معاملات میں سہولتیں دینا شروع کردی ہیں۔ کھانے پینے کی اشیا کو سستا کیا جارہا ہے۔ روزمرہ استعمال کی بہت سی اشیا پر سبسڈی دی جارہی ہے۔ تنخواہوں میں اضافہ کیا جارہا ہے اور پنشن بھی بڑھائی جارہی ہے۔ لندن میں قائم تھنک ٹینک کیپٹل اکنامکس کے تجزیہ کار سعید کا کہنا ہے کہ مختصر میعاد کے لیے سبسڈی دی جاسکتی ہے۔ اگر یہ طوالت اختیار کر گئی تو معیشت پر دباؤ میں اضافہ ہوگا۔ سبسڈی کا [مزید پڑھیے]