لفظوں کا اِسراف
الفاظ فکرِ انسانی کے ترجمان ہوتے ہیں، الفاظ کے درمیان متکلم اس طرح موجود ہوتا ہے کہ اس کی نفسیات، اخلاق اور کردار پر کوئی […]
الفاظ فکرِ انسانی کے ترجمان ہوتے ہیں، الفاظ کے درمیان متکلم اس طرح موجود ہوتا ہے کہ اس کی نفسیات، اخلاق اور کردار پر کوئی […]
خُرفہ: مشہور ساگ ہے۔ ہندی زبان میں اسے ’’پَرپھن‘‘ کہتے ہیں۔ ’’پَرپھن‘‘ جب عربی میں پہنچا تو عربی کا چولا اوڑھ کر ’’فرفخ‘‘ بن گیا۔ مراد وہی خرفہ کا ساگ ہی ہے۔
٭ کوڑی: کوئی زمانہ تھا کہ ’’کَوڑیاں‘‘ سکۂ رائج الوقت تھیں۔ جس کے پاس کوڑیاں ہوتیں، وہ دولت مند سمجھا جاتا۔ پھر کوڑیوں کی حیثیت اس طرح خاک میں ملی کہ انتہائی حقیر انسان کو ’’دو کوڑی کا‘‘ اور بے حد سَستی ملنے والی شے کو ’’کوڑیوں کے مول ملنے والی شے‘‘ کہا جانے لگا۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ ’’کوڑی‘‘ دراصل ایک بحری جانور کا ’’دولت کدہ‘‘ یعنی مکان ہوتی ہے۔[مزید پڑھیے]
Copyright © 2024 | WordPress Theme by MH Themes