تعلیم اور اکبر اِلٰہ آبادی
اکبر کے نزدیک سامراج کی نئی تعلیمی پالیسی میں انسان کو انسانیت اور کمال کی طرف لے جانے کا عنصر موجود نہیں کیونکہ تعلیمی نصاب مرتب کرنے والے انسان کو ابتدائی طور پر حضرت آدم کی صورت میں پانے کے بجائے ڈارون کے نظریے کے مطابق بندر کی شکل میں پانے کے قائل ہیں۔ ان کا مرتب کردہ نصاب بندر کی شکل کے انسان کے لیے تو موزوں ہوسکتا ہے لیکن آدم کی شکل میں انسان سے مناسبت یقیناً نہیں رکھتا