آنگ سانگ سوچی ، یہ تو بہت شرم کی بات ہے!
جو قائدین اِس وقت سربراہِ مملکت یا سربراہِ حکومت ہیں وہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس یا انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں شاذ ہی نمودار ہوتے ہیں۔ بین الاقوامی قانون اِس اصول کی بنیاد پر کام کرتا ہے کہ کوئی بھی شخصیت جب تک مملکت یا حکومت کی سربراہ ہو تب تک اُسے قانون کے دائرے میں نہیں لایا جاسکتا۔ ہاں، جب منصب کی مدت ختم ہوتی ہے تب معاملات تبدیل ہو جاتے ہیں۔ ایک زمانے تک پوری دنیا میں سخت گیر اور جابرانہ انداز کی فوجی حکومت کے سامنے اپوزیشن کی انتہائی توانا علامت کی حیثیت رکھنے والی میانمار (برما) کی رہنما آنگ سانگ سُوچی کو امن کے لیے کوششیں کرنے پر دنیا بھر سے انعامات ملے ہیں۔ ان میں امن کا نوبیل انعام بھی شامل [مزید پڑھیے]