اخبارات|16
کسی بھی معاشرے میں رائے عامہ کی تشکیل کے حوالے سے پرنٹ میڈیا اور بالخصوص اخبارات و جرائد کا جو کردار ہوتا ہے، وہ کسی […]
کسی بھی معاشرے میں رائے عامہ کی تشکیل کے حوالے سے پرنٹ میڈیا اور بالخصوص اخبارات و جرائد کا جو کردار ہوتا ہے، وہ کسی […]
فی زمانہ ابلاغ کے جتنے بھی ذرائع پائے جاتے ہیں، اُن میں ریڈیو اور ٹی وی سے زیادہ مؤثر کوئی نہیں۔ ان دونوں ذرائع ابلاغ […]
سمندر سے خوراک کے وسائل حاصل کرنے کے معاملے میں بنگلا دیش پر قدرت کی خاص عنایت ہے۔ بنگلا دیش میں سمندری پانی کی مچھلی […]
بنگلا دیش کی معیشت کو مضبوط بنانے اور خاص طور پر صنعتوں کو مستحکم رکھنے میں ملبوسات کی صنعت نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ […]
بھارت کا خفیہ ادارہ بنگلا دیش کے معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے تو اس کے دو بنیادی اسباب ہیں۔ اول تو یہ کہ کہیں بنگلا دیش تیل کی تلاش کے نام پر کھدوائے جانے والے کنووں کے ذریعے بھارتی ریاست آسام میں موجود تیل بھی نہ نکال لے اور دوم یہ کہ اگر بنگلا دیش اپنے معدنی وسائل سے بخوبی مستفید ہونے کے قابل ہوگیا تو بنگلا دیش کو پسماندہ رکھنے اور بالآخر دباؤ ڈال کر اسے اپنے میں ضم کرنے کا بھارتی خواب شرمندۂ تعبیر نہ ہوسکے گا۔ […]
موجودہ بنگلا دیش پاکستان کا حصہ تھا تب بھی اس خطے کی سیاسی جماعتوں نے معاشی استحصال کے خلاف آواز بلند کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی تھی۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بھارت کی طرف سے بنگلا دیش کا معاشی استحصال یقینی بنانے میں کبھی کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی گئی۔ باخبر حلقوں کا کہنا ہے کہ بھارت نے بنگلا دیش کی بیورو کریسی، سیاسی جماعتوں اور میڈیا میں اپنا اثر و رسوخ اس حد تک بڑھا لیا ہے کہ اب کوئی بھی بنگلا دیشی معیشت کا گلا دبوچنے کی بھارتی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے کی جسارت نہیں کرتا۔ […]
بنگلا دیشی نئی نسل نشانے پر! کسی بھی قوم کے لیے اصل قوت اس کے نوجوان ہوتے ہیں۔ نئی نسل کا ولولہ ہی کسی بھی […]
بنگلا اکیڈمی ایک ایسا ثقافتی ادارہ ہے جو عوام کے پیسوں سے چلایا جاتا ہے۔ اس کے قیام کا بنیادی مقصد بنگلا دیش میں بنگالی […]
ایک شخص کب، کیسے اور کہاں مرے گا، اس کا فیصلہ صرف اللہ کے اختیار میں ہے۔ اور کسی کے پاس اللہ کے فیصلے میں رد و بدل کا اختیار یا طاقت نہیں۔ اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ مجھے دی جانے والی سزائے موت میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتی اور مجھے سپریم کورٹ کی جانب سے یہ سزا برقرار رکھنے کے فیصلے کی بھی کوئی پروا نہیں۔[مزید پڑھیے]
بنگلا دیشی قوم پرستی بمقابلہ بنگالی قوم پرستی ’’را‘‘ کی حکمت ہائے عملی نے بنگلا دیش میں قومی نظریے کی تشکیل کے حوالے سے اختلافات […]
اب یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ ’’را‘‘ دن رات اس کوشش میں مصروف ہے کہ دو قومی نظریے کو یکسر مسترد کردینے والے […]
بنگلا دیش میں سیکولر اور غیر مذہب پسند دانشوروں کا قتل اس امر کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ بنگلا دیش کی کوئی واضح شناخت […]
اسلام کے حوالے سے اہانت آمیز تحریروں کی مصنفہ تسلیمہ نسرین ہے تو بنگلا دیش کی مگر وہ اپنی کامیابی اور مقبولیت کا سارا ’’کریڈٹ‘‘ […]
بنگلا دیشی اخبار ۱۳؍مارچ ۲۰۱۵ء ’’دی ڈیلی سن‘‘ میں صحافی عبدالمنّان کا ایک آرٹیکل شائع ہوا جس کا عنوان ’’ہیو اے گڈ ڈے بیرسٹر ٹوبی کیڈمین‘‘ تھا۔ یہ آرٹیکل بھی عبدالمنّان کے پچھلے آرٹیکل جیسا ہی تھا۔ حقائق کم تھے اور بڑھک زیادہ ماری گئی تھی۔ عبدالمنّان مجھ پر پروپیگنڈے کا الزام عائد کرتے ہیں مگر اِس آرٹیکل میں اُنہوں نے خود بھی پروپیگنڈا ہی کیا ہے۔[مزید پڑھیے]
کلکتہ سے شائع ہونے والے معروف اخبار ’’آنند بازار پتریکا‘‘ نے حال ہی میں بنگلا دیش کے سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے بارے میں […]
Copyright © 2024 | WordPress Theme by MH Themes