اسرائیلی تعلیمی نصاب کی ایک جھلک
نئے عالمی نظام اور امریکی ایجنڈے کے تحت پورے عالم اسلام میں عموماً اور سر زمین پاکستان میں خصوصاً دوسری بڑی منفی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ اسکولوں، کالجوں اور جامعات کے تعلیمی نصاب کو تبدیل کرنے اور انہیں لبرل بنانے کا کام بھی زوروشور کے ساتھ جاری ہے۔ کہا جارہا ہے کہ بطورِ انسانیت تمام انسان برابر ہیں لہٰذا بہت زیادہ بنیاد پرستی پھیلانے اور دوسرے مذاہب کے خلاف تعصبات کو جنم دینے والے مضامین کو درسی کتابوں سے نکال دینا چاہیے۔ (معروف فری میسنری تنظیم کا نعرہ بھی یہی ہے کہ مذہب ِ انسانیت ہی فی الاصل مذہب ِ محبت ہے)۔ یہی وجہ ہے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ گزشتہ برسوں میں ہمارے قومی نصاب سے سلطان صلاح الدین ایوبی اور حضرت عائشہ صدیقہ [مزید پڑھیے]