۲۰۳۰ء: پاکستان سب سے بڑی مسلم آبادی کا ملک بن جائیگا!
کرۂ ارض پر مسلمانوں کی آبادی ۲۰۳۰ء تک ایک اندازہ کے مطابق ۲ء۲ بلین (۲ ارب ۲۰ کروڑ) پہنچ جائے گی۔ جبکہ ۲۰۱۰ء میں مسلمان […]
کرۂ ارض پر مسلمانوں کی آبادی ۲۰۳۰ء تک ایک اندازہ کے مطابق ۲ء۲ بلین (۲ ارب ۲۰ کروڑ) پہنچ جائے گی۔ جبکہ ۲۰۱۰ء میں مسلمان […]
پاکستان میں لبرل ازم کے لیے پنپنے کی گنجائش ویسے ہی کم ہے اور ایسے میں پنجاب کے گورنر اور ملک میں مذہبی انتہا پسندی […]
پیٹرک کوک برن نے برطانوی اخبار انڈی پینڈنٹ میں لکھا ہے: ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان بہت مشکل حالات اور خرابی سے دوچار […]
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ۱ء۱۱ ملین (ایک کروڑ گیارہ لاکھ) افراد اے ٹی ایم، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ استعمال […]
اردو کے حوالے سے اپنے سابقہ مضمون مطبوعہ ’’اخبارِ اردو‘‘ کے ضمن میں احباب کی رائے تھی کہ اردو – ہندی آویزش اور خود لفظ […]
سیلاب نے پاکستان کی زوال پذیر معیشت کے لیے مزید مشکلات پیدا کی ہیں۔ معاشی بحالی کا کام پہلے ہی خاصا دشوار تھا، اب تقریباً […]
پاکستان ۱۹۴۷ء میں آزادی ملنے سے پہلے برطانوی ہندوستان کی معیشت کا ایک اہم حصہ تھا۔ مگر آزادی کے دو سال بعد ہی پاکستان کا […]
تلخیص: پاکستان کا قیام ایک سیاسی معجزہ تھا۔ تاج برطانیہ کے طویل تر مفادات اور برہمنی سامراجی عزائم برطانوی ہند کی وحدت کو قائم و […]
لبرلائزیشن، آزاد معیشت اور نج کاری کے عمل کو دنیا کے اطراف میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے فروغ دیا اور اسے ترقی […]
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے پہلے دورۂ واشنگٹن کے حوالے سے داخلی صورتِ حال بہت زیادہ مشکل ثابت نہیں ہوئی۔ تباہ حال معیشت اور اہم […]
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں جمہوریت کی ناکامی کا سبب وہاں کے سیاسی لیڈر تھے۔ آزادی کے وقت پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی پر جاگیرداروں کا قبضہ تھا۔ یہ لوگ چاہتے تھے کہ جس طرح دیہات کے معاشرے پر ان کا غلبہ ہے اس طرح ملک کی کونسلوں اور اسمبلیوں پر بھی ان کا راج ہو جائے۔
کیونکہ پاکستانی آئین میں مقتدرِ اعلیٰ اللہ تعالیٰ کو بتلایا گیا ہے، اور قرآن اور حدیث سے متصادم دستور سازی کو ممنوع قرار دیا گیاہے […]
نیشنل ایجوکیشن سینسس (NEC-2005) کے مطابق پاکستان میں تعلیم کے زمرے میں آنے والے تمام اداروں کی تعداد ۲۴۵۶۸۲ ہے۔ ان اداروں میں ۱۶۴۵۷۹ (۶۷%) کا تعلق پبلک سیکٹر سے ہے جبکہ ۸۱۱۰۳ (۳۳%) کا تعلق پرائیویٹ سیکٹر سے ہے۔ سروے جس کا اہتمام وزارتِ تعلیم، اکیڈمی آف ایجوکیسنل پلاننگ اینڈ مینجمنٹ (AEPAM) اور فیڈرل بیورو آف اسٹیٹسٹکس (FBS) نے مل کر کیا تھا
حکومتِ پاکستان نے مطالعۂ پاکستان کے نئے نصاب میں بہت ہی بڑی تبدیلی کی ہے اور مشرف حکومت کی اقتصادی و نج کاری پالیسیوں نیز ’’روشن خیال اعتدال پسندی‘‘ کے حوالے سے نئے ابواب شامل کیے ہیں جن میں دو قومی نظریہ اور تقسیم سے متعلق ایسی توجیحات پیش کی گئی ہیں جو قدرے کم متعصبانہ ہیں
Copyright © 2024 | WordPress Theme by MH Themes