میرے آغاز میں میرا انجام پوشیدہ ہے!
سقوطِ مشرقی پاکستان کے بارے میں جس قدر بھی غور کیجیے، ذہن اسی قدر الجھتا جاتا ہے۔ میں خانہ جنگی کے دوران رونما ہونے والے سفاک حالات کی بات نہیں کر رہا اور نہ یہاں فوجی حکمتِ عملی پر بحث مقصود ہے۔ حیرت اس بات پر ہوتی ہے کہ مشرقی پاکستان کے باشندوں کے ذہنوں سے پاکستان کی اہمیت کا تصور اس قدر تیزی سے کس طرح کھرچ کر پھینک دیا گیا۔ ہمارے لیے پاکستان ایک بنیادی ضرورت تھا، مگر حیرت اس امر پر ہوتی ہے کہ ہمیں اس بنیادی ضرورت کے احساس سے ہی غافل کردیا گیا۔ عوامی لیگ پورے مشرقی پاکستان پر اثرات نہیں رکھتی تھی۔ مگر ۱۹۷۱ء کے حالات نے اسے ایسی پوزیشن کا حامل بنادیا کہ کوئی اسے چیلنج کرنے والا [مزید پڑھیے]