’’معاہدۂ ابراہیمی‘‘ یا اسرائیلی استعمار؟
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاہدۂ ابراہیمی بھیانک صہیونی و اسرائیلی حقیقت اور مذہبی و برادرانہ اختلافات کو دوبارہ لکھنے کی تازہ ترین کاوش ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات قائم کرائے ہیں۔ اس حوالے سے ۱۳؍اگست کو طے پانے والے دوطرفہ معاہدے کو دی ابراہم اکارڈ (معاہدۂ ابراہیمی) کا نام دیا گیا ہے۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے فخر سے اعلان کیا کہ متحدہ عرب امارات کے مسلمان اب (مقبوضہ) بیت المقدس کی تاریخی مسجد اقصیٰ میں بھی نماز پڑھ سکتے ہیں جو مسلمانوں کے لیے تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدۂ ابراہیمی کے ذریعے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات قائم کراکے کوئی نیا [مزید پڑھیے]