کائنات کی تخلیق

کائنات کی تخلیق

قرآن میں کائنات کی تخلیق کا ذکر سورۃ الانعام کی آیت ۱۰۱ میں کیا گیا ہے:

’’وہ تو آسمانوں اور زمین کا موجد ہے‘‘۔

قرآن میں دی ہوئی یہ اطلاع دورِ حاضر کی سائنس کی دریافتوں کے عین مطابق ہے۔ آج کی فلکی طبیعیات (Astrophysics) اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ پوری کائنات اپنی پوری مادی وسعتوں سمیت ایک عظیم دھماکے کے نتیجے میں ظہور پذیر ہوئی تھی۔ اس واقعے کو ’’بگ بینگ‘‘ (Big Bang) یا ’’انفجارِ عظیم‘‘ کہا جاتا ہے۔ ’’بگ بینگ‘‘ سے ثابت ہوتا ہے کہ کائنات ایک نکتے سے‘ عدم سے وجود میں آئی۔ جدید سائنسی حلقے اس بات پر متفق الرائے ہیں کہ کائنات کے آغاز اور اس کے وجود کی واحد معقول اور قابلِ ثبوت وضاحت ’’بگ بینگ‘‘ ہی ہے۔ کیونکہ اس سے پہلے مادے (Matter) کا وجود ہی نہ تھا۔ ’’حالتِ عدم‘‘ تھی جس میں نہ مادہ تھا‘ نہ توانائی تھی اور نہ ہی وقت موجود تھا۔ اسے مابعد الطبیعیاتی طور پر یوں بیان کیا جاسکتا ہے کہ مادے‘ توانائی اور وقت کو ایک ساتھ تخلیق کیا گیا۔ ماڈرن فزکس نے اس حقیقت کو صرف حال ہی میں دریافت کیا ہے لیکن قرآن نے اس کا ۱۴۰۰ سال قبل اعلان کر دیا تھا۔

(بحوالہ: کتاب ’’قرآن رہنمائے سائنس‘‘۔ مصنف: ہارون یحییٰ)

٭ رواں برس دنیا میں بھوکے افراد کی تعداد ایک ارب ۲ کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ گلوبل ہنگر انڈیکس میں پاکستان کا ۵۸واں نمبر ہے۔ ۲۹ ممالک میں غربت کی سطح انتہائی خطرناک ہے۔
٭ یو این ڈی پی کی ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ ۲۰۰۹ء کے مطابق پاکستان میں ۲۵ء۱ ؍ڈالر روزانہ سے کم پر گزارا کرنے والی آبادی کی شرح ۶ء۲۲ فیصد ہے جبکہ ۶۰ فیصد آبادی یومیہ ۲ ڈالر سے کم پر زندہ ہے۔ گزشتہ ۴ برسوں میں غربت کی شرح میں ۶ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارے ایف اے او کے مطابق دنیا کے ۸۵ فیصد غذائی قلت کے شکار لوگ ۷ ممالک میں ہیں۔ ان ممالک میں بھارت‘ پاکستان‘ بنگلہ دیش‘ چین‘ انڈونیشیا‘ کانگو اور ایتھوپیا شامل ہیں۔ پاکستان میں غذائی قلت کے شکار افراد کی تعداد ۳ کروڑ ۵۰ لاکھ جبکہ ایتھوپیا میں ۳ کروڑ ۱۵ ؍لاکھ ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ خزانہ شوکت ترین کا بھی کہنا ہے کہ گزشتہ ۴ برسوں میں پاکستان میں ایک کروڑ ۴۰ لاکھ افراد غربت کا شکار ہوئے ہیں۔
٭ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اب تک سوائن فلو سے ۵۲۵,۴ ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں امریکی براعظموں میں ہوئی ہیں جہاں ۲۹۲,۳ افراد ہلاک ہوئے۔ امریکی اسپتالوں میں سوائن فلو کے ۲۰ ہزار افراد زیرِ علاج ہیں۔
٭ چین کے زیر تسلط سنکیانگ میں ۱۱؍اکتوبر کو چینی عدالت نے ایک یغور مسلمان کو سزائے موت اور ۹؍افراد کو آٹھ آٹھ سال کی قید کا حکم سنایا۔ اس سے اگلے روز ۶ مسلمانوں کو سزائے موت سنا دی گئی۔ ۱۵؍ اکتوبر کو مزید ۶ کو سنا دی گئی۔ ان مسلمانوں پر جولائی کے ہنگاموں میں حصہ لینے کا الزام تھا۔ ان ہنگاموں میں سینکڑوں مسلمان شہید اور ہزاروں گرفتار کیے گئے تھے۔ اب گرفتار ہونے والوں کو موت کی سزائیں سنائی جارہی ہیں۔

{}{}{}

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*