۱۹۳۰ء کی دہائی کے مقابلے میں امریکی آبادی میں سب سے کم اضافہ

امریکی آبادی ۲۰۱۰ء کے دوران تقریباً ۳۰ کروڑ ۸۷ لاکھ افراد پر مشتمل تھی جو ۲۰۰۰ء کے مقابلے میں ۷ء۹ فیصد زائد ہے۔ امریکی شماریاتی بیورو کے مطابق ۱۹۳۰ء کی دہائی کے مطابق سب سے کم اضافہ ہے۔ طویل انتظار کے بعد امریکی شماریاتی بیورو نے گزشتہ منگل کو جو رپورٹ شائع کی ہے اس کے مطابق یکم اپریل ۲۰۱۰ء کو ریاست ہائے متحدہ امریکا کی کُل آبادی ۳۰ کروڑ ۸۷ لاکھ ۴۵ ہزار پانچ سو اڑتیس افراد پر مشتمل تھی۔ جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ آبادی کا تناسب جنوبی ریاستوں ایریزونا، نیوادا اورٹیکساس کی جانب ہو چکا ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی اور وسیع اقتصادی طاقت میں ۱۹۳۰ء کی دہائی کے مقابلے میں آبادی میں اضافہ میں سب سے زیادہ کمی واقع ہوئی۔ ۱۹۳۰ء کی دہائی میں صرف ۳ء۷ فیصد اضافہ ہوا تھا۔ یہ اعداد وشمار ’’پچھلی صدی میں دوسرے نمبر پر سب سے کم اضافہ کے ہیں‘‘۔ یہ بات شماریاتی بیورو کے سربراہ رابرٹ گرووز نے ایک پریس کانفرنس میں نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتائی۔

آبادی کی شماریات، امریکی آئین کے مطابق لازمی ہے اور یہ اعداد و شمار ایوانِ نمائندگان کی جملہ ۴۳۵ نشستوں کی تقسیم کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، جس سے بالآخر مختلف ریاستوں کے صدارتی انتخاب میں ہر ریاست کی طاقت و اختیار کا تعین ہوتا ہے۔

(بشکریہ: ’’ڈان‘‘۔ ۲۲؍ دسمبر ۲۰۱۰ء)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*