دنیا کی عمر رسیدہ آبادی

دنیا کی عمر رسیدہ آبادی

امریکا کے ادارۂ مردم شماری کے مطابق ۲۰۴۰ء تک ۶۵ سال اور اس سے زیادہ عمر رکھنے والے افراد کی تعداد ۵۰۶ ملین سے ۱ء۳ بلین ہو جائے گی۔ ذیل میں پوری دنیا میں زیادہ عمر رکھنے والے افراد کی آبادی سے متعلق چند حقائق اعداد و شمار کی شکل میں دیئے گئے ہیں۔

جاپان میں آبادی کا ۲۲ فی صد حصہ ۶۵ سال یا اس سے زیادہ عمر پر مشتمل ہے جو کہ دنیا میں عمر رسیدہ لوگوں میں سب سے پہلے نمبر پر آتا ہے۔ چین میں ۱۰۶ ملین بوڑھے افراد ہیں جو کہ پوری دنیا میں آبادی کا سب سے بڑا حصہ ہے۔ دوسرا نمبر بھارت کا ہے جہاں ۵۹ء۶ ملین بوڑھے لوگوں کی تعداد ہے۔ امریکا ۳۸ء۷ ملین افراد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ جاپان میں ۲۷ء۵ ملین افراد اور روس میں ۱۹ء۹ ملین بوڑھے افراد ہیں۔

۲۰۴۰ء تک چار میں سے ایک یورپی کم از کم ۶۵ سال اور سات میں سے ایک کم از کم ۷۵ سال کا ہو گا۔ زیادہ ضعیف اور عمر رسیدہ زندہ رہنا صرف ترقی یافتہ ملکوں کے لوگوں ہی کے لیے نہیں بلکہ ۶۵ سال سے زیادہ عمر رکھنے والے ۶۲ فیصد افراد افریقہ، ایشیا، لاطینی امریکا،کیریبین اور اوسینیاکے ترقی پذیر ممالک میں رہتے ہیں۔

جاپان اور سنگاپور میں پیدا ہونے والے بچوں کی زندگی کا دورانیہ ۸۲ سال تک پہنچ گیا ہے۔ فرانس میں ۸۰ء۹ سال اور جو بچے سوئیڈن، اٹلی، آسٹریلیا اور کینیڈا میں پیدا ہوتے ہیں وہ ایک اندازے کے مطابق ۸۰ سال سے زیادہ زندگی گزارتے ہیں۔

امریکا میں عمر کا اندازہ ۷۸ سال ہے۔ ٹیونیشیا میں ۷۵ سال اور گوئٹے مالا میں ۷۰ سال جبکہ ایڈز سے متاثر ترین زمبابوے میں یہ اندازاً ۳۹ء۷ سال ہے۔

(بحوالہ: روزنامہ ’’ڈان‘‘۔ ۲۱ جولائی ۲۰۰۹ء)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*