کینیا، روانڈا اور سوڈان کی طرف سے حالیہ مہینوں میں اپنے ہمسائے ممالک کے لیے سرحد کی بندش کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اب ان ممالک میں نائیجیریا اپنی سرحد کو بند کرنے والا تازہ ترین افریقی ملک بن گیا ہے۔
سرحد کی اس بندش کی وجہ سفارتی تنازعات، سیکورٹی خدشات، صحت سے متعلق معاملات اور معاشی تحفظات وغیرہ شامل ہیں۔ براعظم افریقا کی سب سے بڑی معیشت نائیجیریا کی طرف سے یہ اقدام درحقیقت براعظم کے انضمام کی کوششوں پر تمانچا ہے۔ حالانکہ حال ہی میں افریقی ممالک کے درمیان سامان اور افراد کی آزادانہ نقل وحمل کا ایک معاہدہ ہوا ہے۔ان ممالک نے مختلف وجوہات کی بنا پر یہ اقدامات اُٹھائے ہیں،ان ممالک نے یہ اقدامات کیوں کیے، آیے جائزہ لیتے ہیں۔
نائیجیریا
۱۴؍ اکتوبر ۲۰۱۹ء کو افریقی ملک نائیجیریا کی کسٹم ایجنسی نے تصدیق کی کہ اس نے اپنی زمینی سرحدیں غیرمعینہ مدت کے لیے بند کردی ہیں، کسٹم ایجنسی کا کہنا ہے کہ وہ اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سامان کی ہر طرح کی نقل و حرکت کو بند کررہی ہے۔
نائیجیرین کسٹم سروس کے ایک افسر ’حمید علی‘نے وفاقی دارالحکومت ابوجا میں نامہ نگاروں کو بتایا: ’’ہر قسم کے سامان کو ہماری زمینی سرحدوں کے ذریعے برآمد کرنے یا درآمد کرنے پر پابندی عائد ہے ہم ہر آنے والی چیز کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں‘‘۔
حمید علی کا یہ بیان نائیجیریا کی سرحدوں کے پار تجارت میں بندش کے حوالے سے پہلا باضابطہ سرکاری اعلان تھا، جس کی اطلاع پہلے ہی اگست میں مقامی میڈیا دے چکا تھا، لیکن اب حمید علی نے اس کی باقاعدہ تصدیق کردی۔
اُنھوں نے مزید کہا: ’’ہم اس بارے میں حکمت عملی طے کر رہے ہیں کہ سرحدوں کے قریب سامان پہنچ جانے پر اُسے کیسے بہتر طریقے سے ہینڈل کیا جائے کہ وہ اسمگلنگ کا حصہ نہ ہو۔ ان اقدامات سے سامان کو چیک کرنے کے لیے خاص مقامات پر خصوصی اسکینر کے ذریعے چیکنگ ممکن ہوسکے گی۔
اس بندش کا نائیجیریا کی معاشی طور پر اہم برآمدات میں شامل ’’تیل‘‘ پر کوئی اثر نہیں پڑا، جو بندرگاہوں اور سمندر کے کنارے تیل کے پلیٹ فارمز کے ذریعے بھیجا جاتا ہے۔
حمید علی نے کہا کہ سرحدوں کو دوبارہ کھولنے کا انحصار ہمسایہ ریاستوں کی کارروائیوں پر ہوگا اور جب تک کہ وہ اور نائیجیریا اس بات پر متفق نہیں ہیں کہ ملک کے اندر کون سا سامان درآمد یا برآمد کیا جانا چاہیے، اُس وقت تک سرحدیں بند رہیں گی۔
نائیجیریا کے اس اقدام سے مختلف قسم کی اشیائے خورونوش، جیسے چاول، ٹماٹر، مرغی اور چینی، صارفین کے لیے مہنگا ہونے کا امکان ہے۔
ابوجا میں ’’ٹرگوٹ سینٹر اکنامکس اینڈ پالیسی ریسرچ‘‘ کے ڈائریکٹر ’نونسو اوبیکلی‘ نے بتایا کہ برآمدات پر بھی پابندی ہے، جس سے زمینی سرحدوں کے ذریعے ناریل اور تِل کے بیجوں کی نقل وحرکت بند کردی گئی ہے۔
سوڈان
گزشتہ دنوں سوڈان نے لیبیا اور وسطی افریقی جمہوریہ کے ساتھ اپنی سرحدیں بند کردیں۔ سوڈانی حکام کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ سرحدوں کی بندش نہ ہونے کی وجہ سے گاڑیاں غیر قانونی طور پر دونوں ممالک کے ساتھ سرحدوں کو عبور کررہی تھیں، جس کی وجہ سے سرحد یں غیر محفوظ ہوتی جارہی تھیں۔
روانڈا- یوگنڈا
اس سال اگست میں، یوگنڈا اور روانڈا نے اپنی سرحدیں دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا اور ایک سفارتی تنازعے کو حل کرنے کا عزم کیا، جس نے دشمنی کا خدشہ پیدا کیا تھا۔ روانڈا نے فروری میں یوگنڈا کے ساتھ ایک مصروف سرحدی گزرگاہ بند کردی تھی، اس نے اپنے پڑوسی پر الزام لگایا تھا کہ وہ اُن کے شہریوں کو ہراساں کرنے کے علاوہ کیگالی حکومت کے خلاف باغی گروہوں کی پشت پناہی بھی کرتا ہے۔
کینیا- صومالیہ
رواں سال جون میں، کینیا نے صومالیہ کے ساتھ اپنی سرحد بند کردی اور دہشت گرد گروہ ’الشباب‘ کے خلاف سیکورٹی کارروائیوں کے لیے سرحد پار تجارت معطل کردی تھی۔
پولیس چیف ’کیواِی موچنگی‘ نے اس وقت اپنے ایک بیان میں کہا: ’’سیکورٹی خدشات سمیت ہم انسانی اور منشیات کی اسمگلنگ سے بھی آگاہ ہیں۔ اِسے رُکنا چاہیے۔ جو لوگ یہ نہیں جانتے اُن کے لیے اطلاع ہے کہ اب یہ جرم ہے، سرحد اگلے نوٹس تک بند رہے گی‘‘۔
کینیا نے سیکورٹی اور بعض اوقات سفارتی وجوہات کے پیش نظر متعدد مواقع پر صومالیہ کے ساتھ اپنی سرحد بند کی ہے۔
روانڈا – کانگو
متعدد ممالک نے جمہوریہ کانگو میں ایبولا کی وبا کے بعد عالمی ادارہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرحدوں کو بند نہ کرے، جبکہ روانڈا میں حکام نے کئی گھنٹوں کے لیے کانگو سے ملی اپنی سرحد بند کردی۔ اس بندش کی وجہ کانگو کے شہر گوما میں وبا سے ہونے والی تیسری موت تھی۔ یہ شہر روانڈا کے شہر گیسینی اور دو مزید شہروں کے ساتھ واقع ہے اور ان شہروں میں رہنے والے متعدد شہری روزگار اور دیگر سرگرمیوں کے لیے سرحد پار کرتے رہتے ہیں۔
ایتھوپیا۔ اریٹیریا
ایتھوپیا اور اریٹیریا نے اپنی سرحدوں کو دوبارہ کھولنے کا جشن منانے کے ایک سال بعد ’صدر اسیاس اَفرکی‘ کی حکومت نے اپنے ہمسائے کو کسی قسم کی سرکاری وضاحت دیے بغیر کئی مقامات سے سرحدی مقامات کو بند کردیا۔
Equatorial Guinea کی دیوار کا معاملہ
اگست میں، کیمرون میں حکام نے Equatorial Guinea کی مشترکہ سرحد کے ساتھ دیوار بنانے کے منصوبوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ متعدد ذرائع کے مطابق Equatorial Guinea نے کیمرون پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مغربی افریقیوں کو غیر قانونی طور پر اس کے علاقے میں داخل ہونے دیتا ہے۔
(ترجمہ: اعظم طارق کوہستانی)
“Why African nations close borders: Nigeria, Sudan, Rwanda, Kenya, Eritrea”. (“africanews.com”. Oct. 18, 2019)
Leave a Reply