بچوں کو کہنا ماننا کیسے سکھائیں

پیش لفظ

اس کتاب کو لکھنے کا مقصد بچوں کی تربیت میں ایک حصہ ڈالنا ہے۔ اس کو لکھنے کا محرک والدین کی یہ شکایت ہے کہ بچے کہنا نہیں مانتے ہیں۔ ہر عمل کے پیچھے کوئی نہ کوئی وجہ موجود ہوتی ہے۔ ہمیں دیکھنا ہے کہ بچہ کیوں کہنا نہیں مانتا ہے اور اس کی ‘نہیں’ کو ‘ہاں’ میں کیسے بدلا جاسکتا ہے؟

دراصل انسان کا اس دنیا میں آنے کا مقصد کہنا ماننا ہی ہے۔ بچہ ہو یا بڑا، جب کہنا مانتا ہے تو وہ اپنی ‘میں’ اور اَنا کا بُت گراتا ہے۔ بچوں کو کہنا ماننا سکھانا صرف اس لیے ضروری نہیں ہے کہ وہ بحیثیت والدین آپ کی بات مانیں اور آپ کا بچوں کے ساتھ ایک خوشگوار تعلق قائم ہو، بلکہ اس سے زیادہ بڑا مقصد یہ ہے کہ انسان میں بچپن سے ہی ‘میں’ کا عنصر غالب نہ آئے اور وہ اس رب کے سامنے اپنی انا کا بُت گرائے اور اس رب کے ساتھ تعلق قائم کرے جس نے انہیں پیدا کیا ہے۔

لٰہذا بچوں کو کہنا ماننا سکھانا ایک بڑی ذمہ داری ہے اور بچوں میں ذمہ داری پیدا کرنے کا دوسرا نام ہے۔

اس کتاب میں درج واقعات ذاتی مشاہدات، تجربات اور والدین اور بچوں سے بات چیت پر مبنی ہیں۔ یہ کتاب آپ سے آپ کے اندر تبدیلی کا تقاضا کرے گی۔ تبدیلی ٹھہرتی نہیں ہے، یہ بہتے دریا کی طرح سفر کرتی ہے۔ خود مثبت تبدیلی لا کر آپ بچے کے رویے میں بھی مثبت تبدیلی دیکھیں گے اور محسوس کریں گے۔

اس کتاب سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس کو ترتیب وار ہی پڑھیں۔ ہر باب اگلے باب سے کسی نہ کسی انداز سے منسلک ہے۔ اہم باتوں پر حاشیہ لگا لیں اور مشقوں کو حل کریں۔ یہ مشقیں روزمرہ زندگی کی چند مثالیں ہیں، ایسی اور بہت سی مثالیں آپ خود بھی ڈھونڈ سکتے ہیں

مریم فردوس

Pages:104
Price:160/=

For purchase: Academy Book Center

email:irak.pk@gmail.com
Phone:(021)36809201, 36349840