
سرمایہ دارانہ معیشت کا مستقبل
ہوچکا ہے‘ لیکن جس مسئلہ کے حل کرنے کا مدعا لے کر وہ آیا تھا‘ وہ مسئلہ جوں کا توں باقی ہے۔ سماجی قوت کا بے حیائی سے اور دولت کا بے محاسبہ استعمال جو بیشتر صورتوں میں حوادث کا رُخ متعین کرتے ہیں اور اگر بیسویں صدی کا عالمی سبق ایک صحت بخش ٹیکے کے طور پر ناکام رہا تو ایک وسیع سرخ بگولہ ایک دفعہ پھر اپنی قہرسامانیوں کے ساتھ مکمل صورت میں نمودار ہوجائے گا۔[مزید پڑھیے]