
Month: April 2014


ترکی: عوام نے فیصلہ دے دیا
اردوان اپنے حریفوں کو معاف کرنے کے موڈ میں دکھائی نہیں دیتے۔ ان کا کہنا ہے کہ کل ان کے بعض حریفوں کو بھاگنا پڑے گا۔ ان کا اشارہ واضح طور پر فتح اللہ گولن کی طرف تھا، جن کے حامیوں نے اردوان کی پارٹی کے لیے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ فتح اللہ گولن بنیادی طور پر تعلیم کے شعبے سے وابستہ رہے ہیں مگر اب ان کے حامیوں نے سیاست میں بھی قدم رکھ دیا ہے

ترکی: بلدیاتی انتخابات میں اردوان کی واضح فتح
اپوزیشن جماعتوں اور مشکوک گولن تحریک کی جانب سے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (AK Party) پر مشترکہ شدید حملوں سے بھر پور انتخابی مہم کے باوجود ترکی کی حکمراں جماعت نے ۳۰ مارچ کو منعقدہ بلدیاتی انتخابات میں بھاری اکژیت سے کامیابی حاصل کی

بھارتی الیکشن اور بنگلہ دیش
تین اطراف سے بنگلہ دیش کو گھیرے ہوئے بھارت کے لیے بنگلہ دیش پر اپنی مرضی مسلط کرنا آسان ہے۔ یہی سبب ہے کہ بھارت کے عام انتخابات بنگلہ دیش کے لیے بھی غیر معمولی اہمیت کے حامل ہیں۔ ان انتخابات کے بطن سے بنگلہ دیش کے لیے بہت سے منفی اور مثبت اثرات پیدا ہوسکتے ہیں۔

کشمیر کے لیے چھ نکاتی ایجنڈا
سروے کے مطابق ۹۰ سے ۹۵ فیصد کشمیری آزادی کی دولت چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر فائی نے خبردار کیا کہ جو قوم آزادی کے لیے اس قدر تڑپ رہی ہو، اسے زیادہ دن دبا کر نہیں رکھا جاسکتا۔ امریکی صدر براک اوباما کو یاد رکھنا چاہیے کہ انہوں نے ۳۰؍اکتوبر ۲۰۰۸ء کو انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ ہمیں کشمیر کا مسئلہ حل کرنے میں پاکستان اور بھارت کی مدد کرنی چاہیے۔

مصر میں ’’قانونی‘‘ قتلِ عام
مصر میں ۵۲۹؍افراد کو سزائے موت سنائے جانے کا معاملہ اس قدر عجیب و غریب تھا کہ لگتا تھا یہ فیصلہ کسی اور زمانے یا کسی اور دنیا سے آیا تھا۔ اِخوان المسلمون کے ارکان کے خلاف مقدمہ درست ڈھنگ سے چلایا بھی نہیں گیا اور سزا سنا دی گئی۔ قاہرہ کی خصوصی عدالت کے جج سعید الگاذر نے جس ڈھنگ سے سزا سنائی اسے محتاط ترین الفاظ میں بھی سفاک ہی کہا جائے گا۔ عالمی برادری کا ردعمل وہی ہے، جو ہونا چاہیے تھا۔ قانون کے تمام تقاضوں کو نظرانداز کیا گیا۔ وکلاے صفائی کو اپنے موکلوں سے ملاقات اور مشاورت کی اجازت نہیں دی گئی۔ بہت سے وکلاے صفائی کو عدالتی حکم پر عدالت کے احاطے سے باہر نکال دیا گیا

قبطی عیسائیوں کا راستہ
مصر میں اِخوان المسلمون کا ایوانِ اقتدار سے نکالا جانا قبطی عیسائیوں کو اپنے مستقبل کے حوالے سے خاصا خوش آئند دکھائی دیا ہے۔ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی کا صدر کے منصب کے لیے امیدوار بننا عام قبطی عیسائیوں اور ان کے پیشواؤں کے لیے سکون کا ذریعہ ثابت ہوا ہے۔ مگر خیر ایسا نہیں ہے کہ وہ بالکل پرسکون ہوکر بیٹھ جائیں۔ ملک کے کئی حصوں میں اب بھی شدت پسند مسلم خاصے متحرک ہیں۔

مشرق وسطیٰ: نظریاتی کشمکش کہاں لے جائے گی؟
تدبر سے کام لینا ہوگا، کسی حلیف ملک کی ناراضی مول نہیں لی جاسکتی، یہ وقت اختلافات کو ہوا دینے کے بجائے سر جوڑ کر بیٹھنے کا ہے، تاکہ مسلم دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکے۔ شام میں جاری بحران اور ایران امریکا ڈیل کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورت حال خاصی پیچیدہ ہو گئی ہے

کیوبا میں عدم استحکام کی امریکی سازش
ایسوسی ایٹیڈ پریس نے بتایا ہے کہ واشنگٹن نے کیوبا میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے ’’کیوبا ٹوئٹر‘‘ تخلیق کیا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد صرف یہ ہے کہ کیوبا کی کمیونسٹ حکومت کو زیادہ سے زیادہ مشکلات اور ذلت سے دوچار کیا جائے۔ کیوبا ٹوئٹر بھی دنیا بھر میں حکومتوں کو عدم استحکام سے دوچار کرکے حکمرانوں کی تبدیلی کے امریکی پروگرام کا حصہ ہے۔ جو حکومتیں امریکا کے اشاروں پر نہیں چلتیں، ان سے ایسا ہی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔

خون اور آنسو | 20
بنگالی باغیوں کے ایک گروہ نے ہمارے علاقے پر دھاوا بولا۔ وہ ہمارے گھر تک بھی آئے۔ میرے شوہر، جو ریلوے اسٹیشن پر قلی تھے، اس وقت گھر پر نہیں تھے۔ باغیوں نے جب یہ دیکھا کہ میرے شوہر گھر پر نہیں ہیں تو انہوں نے شدید اشتعال کے عالم میں میرے پیٹ پر لات ماری اور مجھے دھکا دیا۔ اس کے بعد انہوں نے گھر میں موجود ہر کار آمد چیز لوٹ لی

فکرِ مغرب: بعض معاصر مسلم ناقدین کے افکار کاتجزیہ | دوسرا حصہ
جہاں تک سائنس اور اخلاقی اقدار کے باہمی تعلق کا سوال ہے تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ایسی چیز جو حقیقتِ مطلقہ کے عرفان کا اہم ذریعہ ہو، اسے لازماً اعلیٰ اخلاقی اقدار کے حصول کا ذریعہ بھی ہونا چاہیے۔ لیکن حادثہ یہ ہوا کہ مغرب میں نشاۃِ ثانیہ کے دور میں جب مذہب اور سائنس میں جدائی واقع ہوئی تو اہل سائنس نے ردعمل میں جہاں مذہب کو سائنس کی راہ میں رکاوٹ خیال کرتے ہوئے رَد کر دیا، وہاں مذہبی اخلاقی اقدار سے بھی کنارہ کشی اختیار کرلی

ٹیکنالوجی کے نئے کردار
اس دنیا میں روبوٹس کا جنم ایک ایسے آلے کے طور پر ہوا جس کے بارے میں بیسویں صدی کے مصنفین اور فلم سازوں نے غیر معمولی حد تک جاکر سوچا اور لکھا۔ روبوٹس کے بارے میں طرح طرح کے منفی اور مثبت تصورات کو ادبی شاہکاروں اور فلمی فن پاروں کے ذریعے پروان چڑھایا گیا۔۔۔


عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی تباہ کاریاں
آزاد منڈی کی معیشت ہی میں ایسا ہوتا ہے کہ کرپٹ امریکی سپریم کورٹ کی مدد سے چند مالیاتی ادارے حکومت ہی کو خرید لیتے ہیں۔ حکومت حقیقی معنوں میں عوام کی نہیں بلکہ ان کرپٹ اداروں کی نمائندہ ہے۔ حکومت کی آمدنی پیدا کرنے کی صلاحیت اور ٹیکسیشن نظام چند مالیاتی اداروں کے لیے مختص ہوکر رہ گئی ہے

عرب بلاک میں اخوان المسلمون کا خوف
اِخوان المسلمون کے بارے میں سعودی عرب کی تشویش اُس وقت شدت اختیار کرگئی جب تین سال قبل مصر میں عوامی بیداری کی لہر اٹھی اور تین عشروں تک مصر پر بلاشرکتِ غیرے حکومت کرنے والے حسنی مبارک کا تختہ الٹ دیا گیا۔ ان کے جانے کے بعد اِخوان کے محمد مرسی صدر منتخب ہوئے اور یہ تشویش شدت اختیار کر گئی کہ