
معارف فیچر | 16 جون 2016
پندرہ روزہ معارف فیچر کراچی
جلد نمبر:9، شمارہ نمبر:12
پندرہ روزہ معارف فیچر کراچی
جلد نمبر:9، شمارہ نمبر:12
مشرقِ وسطیٰ میں حالات غیر مستحکم رہے ہیں مگر اس وقت جو صورت حال ہے ویسے برے حالات تو کبھی نہ تھے۔ عراق، لیبیا، شام […]
الحمدللہ۔ والصلوٰ ۃ والسلام علی رسول اللہ۔ وما توفیقی الّا بااللہ۔ علیہ توکلت و الیہ اُنیب! میں عدالت کو واضح الفاظ میں بتانا چاہتا ہوں […]
بیس مئی ۲۰۱۶ء کو تیونس کی النہضہ تحریک کا دسواں اجلاس تیونس کے جنوبی نواحی علاقے میں واقع ریڈز اولمپک ہال میں منعقد ہوا۔ ۱۳؍ہزار […]
کیا تیونس کی النہضہ جماعت ’اسلام ازم‘ کو ترک کر رہی ہے، جو اس کی نظریاتی پہچان اور بنیادی شناخت ہے؟ ۲۰۱۲ء کے بعد ہونے […]
دنیا بھر میں حکومتیں ایک بنیادی مسئلے سے دوچار ہیں۔ یہ کہ نچلے اور اعلیٰ عہدوں پر انتہائی باصلاحیت اور پرعزم افراد کو کیسے تعینات […]
برما کی حکومت کے کام پر بات کی جائے تو ایک بات واضح ہے کہ کوئی خاص پیش رفت روہنگیاکے عوام کے لیے دیکھنے میں […]
اب اس بات کو سبھی تسلیم کرتے ہیں کہ بھارت نے ۱۹۷۱ء میں پاکستان کو دولخت کرنے کی جو کوشش کی تھی، وہ دراصل ۱۹۴۷ء سے پہلے کے بھارت کو دوبارہ یقینی بنانے کی سازش تھی۔ بھارتی قیادت کو اکھنڈ بھارت کا خواب ایک بار پھر شرمندۂ تعبیر کرنا ہے۔ پہلا مرحلہ پاکستان کو توڑنے کا تھا اور دوسرا مرحلہ بنگلادیش کو بھارت میں ضم کرنے کا ہے۔ ابتدا ہی سے بھارت کی یہ بھرپور کوشش رہی ہے کہ بنگلادیش کبھی اپنے پیروں پر کھڑا نہ ہو، اس کی معیشت مستحکم نہ ہو اور سیاسی عدم استحکام بھی جاری رہے۔ اسی صورت بنگلادیش بھوٹان کی طرح برائے نام ملک کی حیثیت سے جی سکتا ہے جو بھارت کے لیے خطرہ نہ بنے۔[مزید پڑھیے]
امریکا کے اندر جن کرم فرماؤں سے میرا رابطہ اور باہمی تعامل جاری رہتا ہے ان میں ایک ڈاکٹر کوکب صدیقی بھی ہیں۔ ڈاکٹر صاحب […]
اس سال مئی کے مہینے میں برطانیہ اور فرانس کے درمیان ہونے والے خفیہ معاہدے سائیس پیکو کو ایک صدی مکمل ہو گئی ۔یہ معاہدہ […]
پندرہ روزہ معارف فیچر کراچی
جلد نمبر:9، شمارہ نمبر:11
امریکا کے عظیم مؤرخ جوہان ہوئزنگا نے انیسویں صدی کے اواخر میں کہا تھا کہ امریکا میں صدارتی مہم دنیا کا سب سے بڑا شو […]
میں ’’امریکی تعاون سے قائم ہونے والے شامی جنگجوؤں کے الائنس‘‘ کے بارے میں پڑھ پڑھ کر تنگ آچکا ہوں۔ چونکہ یہ الائنس زیادہ تر […]
بنگلادیش کی پارلیمنٹ کے سابق رکن، سابق مرکزی وزیر زراعت، بندرگاہ اور صنعت، بنگلادیش جماعت اسلامی کے امیر، مولانا مطیع الر حمن نظامی کو شیخ مجیب الرحمن کی بیٹی شیخ حسینہ کی سیکولر حکومت نے ۱۰مئی ۲۰۱۶ء کو پھانسی دے دی۔ شہید کے گھر والوں سے الوداعی ملاقات کی تفصیل ملاحظہ کیجیے۔ یہ ملاقات ڈھاکا سینٹرل جیل میں ۱۰مئی کو آٹھ بجے شب کروائی گئی۔ یہ تحریر مولانا کے تیسرے بیٹے ڈاکٹر نعیم الرحمن کی ہے، جو خود اس ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات کے کچھ ہی دیر بعدمولانا کو پھانسی دے دی گئی۔ (ادارہ)[مزید پڑھیے]
یہ مہینہ فروری کا اور سال ۱۹۷۲ء کا تھا۔ مشہور اطالوی صحافی خاتون آریانہ فلاسی ڈھاکا میں ایک سیاسی رہنما کا انٹرویو کرنے اُس کے […]
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes