بنگلادیش: جمہوری اشاریے کی پست ترین سطح پر!

اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق آزادی اظہار رائے پر پابندی، انسانی اور جمہوری حقوق پر قدغن اور ان معیارات کی تنزلی کی وجہ سے بنگلادیش عالمی جمہوری اشاریہ بندی میں گزشتہ دس سال کے پست ترین درجے میں موجود ہے۔ حالیہ درجہ بندی میں ۱۶۷؍ممالک میں بنگلادیش کا نمبر۹۲ ہے۔ جبکہ گزشتہ سال ۸۴ تھا۔

EIU کے مطابق دنیا کی آبادی کے صرف ۵ فیصد انسانوں کو مکمل جمہوری حقوق حاصل ہیں۔ رپورٹ میں صرف ۸ ویں درجے سے اوپر ممالک کو مکمل جمہوری نظام کا حامل قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال امریکی ووٹروں کے اپنی حکومت، منتخب نمائندوں اور سیاسی جماعتوں پر عدم اعتماد کے باعث، امریکا مکمل جمہوری آزادی کے حامل ملک سے کمزور جمہوری ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔ ۲۰۱۷ء کی اس درجہ بندی میں کوئی ایک ملک بھی اپنے گزشتہ سال کے مقام کو برقرار نہیں رکھ سکا ہے۔ ایشیا اور براعظم آسٹریلیا کے ممالک کارکردگی کے اعتبار سے کم ترین درجے پر ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق دنیا کی تقریباً ایک تہائی آبادی آمرانہ طرز حکومت کی تحت زندگی گزار رہی ہے۔ اس اعتبار سے چین سرفہرست ہے۔

اس اشاریہ بندی میں انتخابی عمل، جمہوری آزادی، سیاسی کلچر، سیاسی عمل میں عوام کی شرکت اور حکومتوں کی مجموعی کارکردگی کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ اس درجہ بندی کا آغاز ۲۰۰۶ء میں کیا گیا تھا، اس اعتبار سے یہ اس کا دسواں ایڈیشن ہے۔

ناروے دوبارہ اس درجہ بندی میں پہلے نمبر پر ہے۔ جبکہ آئس لینڈ اور سوئیڈن کا بالترتیب دوسرا اور تیسرا نمبرہے۔

(ترجمہ: محمودالحق صدیقی)

“Bangladesh’s score on democracy index lowest in a decade”.(“bdnews24.com”. January 31, 2018)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*