سارک ممالک میں شرحِ پیدائش و افزائش

افزائش آبادی کی ۸ء۱ کی شرح کے ساتھ اس وقت پاکستان ۷ جنوبی ایشیائی ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے جبکہ اس ملک کی ۴ فیصد شرح خطے میں سب سے زیادہ ہے۔

National Institute of Population Studies (NIPS) کی یہ رپورٹ World Population Data Sheet 2006 سے ماخوذ ہے۔

یہ رپورٹ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں پیش کی گئی تھی جس کا عنوان ’’ تولیدی صلاحیت، خاندانی منصوبہ بندی کے پروگرامات اور زچہ و نوزائیدہ بچے کی شرحِ اموات میں کمی میں معاون بہترین اقدامات‘‘ تھا۔

اس کانفرنس کا آغاز اسلام آباد میں ۲۰ نومبر کو ہوا۔ رپورٹ میں نیپال کی افزائشِ آبادی کی شرح ۲ء۲ بتائی گئی ہے جو کہ علاقے میں اس حوالے سے سب سے زیادہ اونچی شرح ہے جبکہ بنگلہ دیش ۹ء۱ کی شرح کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور جیسا کہ ابتدا میں ذکر کیا گیا کہ پاکستان ۸ء۱ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ بھارت ۷ء۱ کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔ مالدیپ ۵ء۱ کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔ بھوٹان اور سری لنکا ۳ء۱ کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہیں۔ نیپال پیدائش کی شرح میں ۷ء۳ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ بنگلہ دیش ۰ء۳ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے اور بھوٹان اور بھارت ۹ء۲ کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔ مالدیپ ۸ء۲ کے ساتھ پانچویں نمبر پر جبکہ سری لنکا ۰ء۲ کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔

جنوبی ایشیا دنیا میں سب سے زیادہ گھنی آبادی والا خطہ ہے۔ اس خطہ میں ۴۶ء۱ ارب لوگ آباد ہیں جو کہ دنیا کی کل آبادی کے ۵/۱ سے تھوڑا زیادہ ہیں۔ اس خطہ میں موجود آبادی کی مجموعی شرحِ افزائش کا اندازہ تقریباً ۶ء۱ لگایا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خطہ کی آبادی کا تقریباً ۳۶ فیصد حصہ ۱۵ سال سے نیچے ہے اور یہ کہ ۲۰۱۵ء تک اس خطہ کی آبادی ۸۴ء۱ ارب تک پہنچ جائے گی اور ۲۰۲۰ء تک یہ ۲۳ء۲ تک پہنچ جائے گی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں شعبۂ صحت کے پیشہ ور اہلکار کا واسطہ ۲۸فیصد زچگی سے ہوتا ہے۔ پاکستان میں بچوں کی ۷۷% شرحِ اموات خطے میں سب سے زیادہ ہے۔ سری لنکا میں شعبہ صحت کے پیشہ ور اہلکار ۹۶ فیصد زچگی کی نگرانی کرتے ہیں جہاں بچوں کی شرحِ اموات صرف ۱۲فیصد ہے اور ۵ سال سے کم عمر کے بچوں کی شرح اموات ۱۴فیصد ہے۔

سری لنکا میں مردوں کی زندگی کی اوسط ۷۱ سال اور عورتوں کی زندگی کی اوسط ۷۷ سال ہے جو کہ خطے میں سب سے زیادہ ہے۔

بھارت میں شعبہ صحت کے پیشہ ور اہلکار کا واسطہ ۴۳فیصد بچوں کی پیدائش سے ہوتا ہے۔ بچوں کی شرحِ اموات یہاں ۶۲ فیصد ہے جبکہ ۵ سال سے کم عمر بچوں کی شرحِ اموات ۸۵% ہے۔

بنگلہ دیش میں شعبہ صحت کے پیشہ ور اہلکار ۱۳% بچوں کی پیدائش کو Deal کرتے ہیں۔ ان کے یہاں بچوں کی شرح اموات ۵۶% ہے اور ۵ سال سے کم کی عمر میں بچوں کی شرحِ اموات ۷۷% ہے۔

مالدیپ میں شعبہ صحت کے پیشہ ور اہلکار ۷۰% تک بچوں کی پیدائش کی نگہداشت کرتے ہیں۔ یہاں بچوں کی شرحِ اموات ۳۵% ہے جبکہ ۵ سال سے کم عمر بچوں کی شرحِ اموات ۴۶% ہے۔ عام طور سے مردوں کی زندگی کی اوسط مدت پاکستان میں ۶۱ سال جبکہ عورتوں کی زندگی کی اوسط مدت ۶۳ سال ہے۔ بنگلہ دیش میں یہ عرصہ مردوں کے لیے ۶۱ سال اور عورتوں کے لیے ۶۲ سال ہے، بھارت میں یہ عرصہ مردوں کے لیے ۶۲ سال اور عورتوں کے لیے ۶۳ سال ہے۔ بھوٹان میں یہ عرصہ مردوں کے لیے ۶۲ سال اور عورتوں کے لیے ۶۴ سال ہے۔ نیپال میں یہ عرصہ مردوں کے لیے ۶۲ سال اور عورتوں کے لیے ۶۳ سال ہے۔

۳۴ء۲ ارب ایشیائی باشندے غریب خیال کیے جاتے اور ان میں سے ۲ء۱ ارب اس خطہ میں رہتے ہیں جسے SAARC کا نام دیا گیا ہے۔

جنوبی ایشیا کی ۶۰ فیصد آبادی کی رسائی اچھی صفائی ستھرائی تک نہیں ہے جیسا کہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔ بنگلہ دیش ۸ء۸۲فیصد آبادی یومیہ دو ڈالر سے کم آمدنی پر زندگی گزارتی ہے جبکہ بھارت کی ۹ء۷۹فیصد آبادی کی یہی صورتحال ہے اور نیپال کی ۵ء۸۲فیصد آبادی اسی صورتحال سے دوچار ہے۔

پاکستان میں اتنی کم تر آمدنی والی آبادی ۶ء۵۶ اور سری لنکا میں ۴ء۴۵ ہے۔ رپورٹ شرحِ آبادی میں اتنے عظیم اضافے سے خبردار کرتے ہوئے کہتی ہے کہ خطے میں شہری سہولیات کے بے شمار مسائل اس سے پیدا ہوں گے جو کہ خطے کی آبادی کی مشکلات میں اضافے کا سبب ہوں گے۔

(بشکریہ: ڈیلی ’’ٹائمز‘‘ کراچی۔ شمارہ: ۲۱ نومبر ۲۰۰۶ء)

یونیسیف کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال پانچ لاکھ بچے پانچ سال کی عمر کو پہنچنے سے پہلے مر جاتے ہیں۔

(بحوالہ: روزنامہ ’’ڈان‘‘ کراچی۔ شمارہ: ۱۴؍دسمبر ۲۰۰۶ء)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*