
(پروفیسر) غفور صاحب کون تھے؟
خان عبدالولی خان، مولانا مفتی محمود، غوث بخش بزنجو، عبدالصمد اچکزئی، جی ایم سید، شاہ احمد نورانی، نوابزادہ نصراللہ خان، پروفیسر غفور احمد۔ بظاہر ان […]
خان عبدالولی خان، مولانا مفتی محمود، غوث بخش بزنجو، عبدالصمد اچکزئی، جی ایم سید، شاہ احمد نورانی، نوابزادہ نصراللہ خان، پروفیسر غفور احمد۔ بظاہر ان […]
کسی نے سچ کہا ہے کہ شاید ہی ایسا کوئی لمحہ ہوتا ہو گا جب دنیا میں کوئی نہ کوئی نئی کتاب نہ چھپ رہی […]
اردو شاعری کے اُفق پر بیسویں صدی میں نمودار ہونے والے ستاروں میں سب سے روشن ستارہ اقبال ہیں۔ جو اپنے پیغام کی روشنی سے […]
آج کی گفتگو میں اپنے دوست اور کرم فرما آنجہانی رالف رسل کا ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ رسل صاحب کا گزشتہ دنوں لندن میں انتقال […]
نوشہرہ کے ایک گھر میں ۱۲ جنوری ۱۹۳۱ء کو آنے والا یہ موجۂ بہار پہلے سید احمد شاہ اور بعد میں احمد فراز کے نام […]
یونائیٹڈ ایئرلائن کا جہاز لندن سے واشنگٹن جا رہا تھا۔ امریکا کی سیکوریٹی ایجنسیوں میں سے کسی کو معلوم ہوا کہ یوسف اسلام نام کا […]
بابو بِرج بِہَاری لال آنحضرتﷺ کی شان میں ناواقفیت یا شرارت سے یہ کہنا کہ ’’آپ کی تعلیم، قتل و خونریزی کی تعلیم تھی‘‘ بالکل […]
سقراط (متوفی ۳۹۹ ق م) ایک عظیم دانش منداور فلسفی تھا۔ اس کا زمانہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے چار سو سال پہلے کا ہے […]
کوئی ہفتہ ایسا جاتا ہوگا جب دو تین بار ٹیلی فون کی گھنٹی نہ بجتی اور ایک مہربان آواز کانوں میں رس نہ گھولتی … […]
ڈاکٹر انیس خورشید ۴ جنوری ۲۰۰۸ء کو اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ڈاکٹر صاحب نے علم کی جو شمع روشن کی تھی وہ آج […]
فیڈل کا سترو مزید عرصے کے لیے اقتدار پر فائز رہنا چاہتے تھے لیکن ان کی صحت جواب دیتی جا رہی ہے ۔ لیکن وہ […]
برصغیر کے ممتاز‘ قدیم علمی اور تحقیقی ادارے دارالمصنفین اعظم گڑھ کے جریدے ’’معارف‘‘ کے ایڈیٹر‘ دارالمصنفین شبلی اکیڈمی کے ناظم اور مدرسہ اصلاح کے […]
اکبر کے نزدیک سامراج کی نئی تعلیمی پالیسی میں انسان کو انسانیت اور کمال کی طرف لے جانے کا عنصر موجود نہیں کیونکہ تعلیمی نصاب مرتب کرنے والے انسان کو ابتدائی طور پر حضرت آدم کی صورت میں پانے کے بجائے ڈارون کے نظریے کے مطابق بندر کی شکل میں پانے کے قائل ہیں۔ ان کا مرتب کردہ نصاب بندر کی شکل کے انسان کے لیے تو موزوں ہوسکتا ہے لیکن آدم کی شکل میں انسان سے مناسبت یقیناً نہیں رکھتا
خوشحال خان خٹک خود بھی ایک بلند پایہ عالم تھے اور اپنے وقت کے ممتاز علماء کے ساتھ محبت رکھتے تھے۔ اس لیے وہ علم کی اہمیت جانتے تھے۔ خوشحال نے شعر کی زبان میں بھی علم کی اہمیت اور افادیت بیان کی ہے اور نثر میں بھی علم کی فضلیت پر روشنی ڈالی ہے۔ کہتے ہیں:
حسن ترابی اور سوڈان ایک دوسرے کی شناخت ہیں‘ جیسے جڑواں بچے۔ فوجی آمریت ہو یا مہدیوں کی مصلحت آمیز حکومت ‘ جمہوریت کی بالادستی […]
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes