پندرہ روزہ معارف فیچر کراچی، جلد نمبر:7، شمارہ نمبر: 16

جدید مطلق العنانیت پر طائرانہ نظر
اہم نکات ٭ ماضی کے تلخ تجربات کے برعکس جدید مطلق العنانیت آزاد معاشرے کو دبوچنے، جمہوری معاشروں میں لبرل ازم کے منافی نظریات متعارف […]
پندرہ روزہ معارف فیچر کراچی، جلد نمبر:7، شمارہ نمبر: 16
اہم نکات ٭ ماضی کے تلخ تجربات کے برعکس جدید مطلق العنانیت آزاد معاشرے کو دبوچنے، جمہوری معاشروں میں لبرل ازم کے منافی نظریات متعارف […]
طیب اردوان کی فتح کی بنیادی اور اہم وجہ اردوان کی طرف سے انتہائی توانا اور جارحانہ انتخابی مہم ہے۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ انتخابات کے پہلے مرحلے کے متعلق قیاس آرائیوں کے باوجود کسی بھی چیز کو ’’اتفاق‘‘ پر چھوڑ دیا جائے۔ انہوں نے میڈیا کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا اور ان پراپنی انتخابی مہم کے لیے سرکاری مشینری کے استعمال کے الزامات کے باعث تنقید بھی کی گئی۔
یہ جنگ ہم نے شروع نہیں کی تھی، یہ ہم پر مسلط کی گئی ہے۔ قابض اسرائیل جب تک ہم سے لڑنا چاہے گا، ہم اس وقت تک اپنا دفاع کرتے رہیں گے۔ جنگ کے حقیقی نتیجے میں انسانی ہمدردی کے وہ مطالبات شدت سے سامنے ہیں جن کا تعلق جبر و تسلط کے مکمل خاتمے اور ناکہ بندی اٹھانے سے ہے۔
یورپی ممالک اور امریکا کے نزدیک فلسطینیوں کی زندگیوں کی کوئی قدر وقیمت نہیں ہے۔ ان کے لیے ہم عرب محض ایک مارکیٹ ہیں، گیس اسٹیشن ہیں اور ان کے لیے ایسے لوگ ہیں جنھیں ’’آپ ہمارے اتحادی اور کاروباری شراکت دار ہیں‘‘ جیسے الفاظ سے بہلایا پھسلایا جا سکتا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے کسی پس و پیش کے بغیر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا جانا اس بات کی دلیل ہے کہ اسرائیل اس جنگ کو صرف ایک خطے کی حد تک محدود رکھنے کا منصوبہ نہیں رکھتا بلکہ وہ عالم اسلام پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ معصوم بچوں کی شہادت پر بھی اگر اہل عرب خاموشی اختیار کرتے ہوئے تماش بین رہتے ہیں تو ایسی صورت میں یہ کہنا دشوار ہوگا کہ یہودیوں کی جانب سے چھیڑی گئی اس مذہبی جنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے اہل ایمان تیار ہیں۔
دوسری جنگ عظیم میں ایک یہودی لڑکے کی جان بچانے پر اسرائیلی حکومت کی طرف سے دیا جانے والا ایک ایوارڈ ہالینڈ کے ایک باشندے نے اسرائیلی سفارت خانے کو لوٹا دیا ہے۔ ۹۱ سالہ ہنک زنولی کے چھ رشتہ دار غزہ پر اسرائیلی بمباری میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہنک زنولی نے ’’رائٹیس اَمنگ دی نیشنز‘‘ میڈل اسرائیلی سفارت خانے کو لوٹانے کے ساتھ ہی ایک خط بھی دیا ہے جس میں لکھا ہے
بروس ریڈل نے اس نکتے پر زور دیا کہ سی آئی اے نے سابق سوویت یونین کے قبضے کے دوران افغان سرزمین پر کبھی قدم نہیں رکھا اور نہ ہی کسی کو تربیت دی۔ سی آئی اے کو اس جنگ میں کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں اٹھانا پڑا۔ اس کا سبب یہ تھا کہ سی آئی اے نے کوئی خطرہ مول لیا ہی نہیں تھا۔ یہ پوری کی پوری جنگ پاکستان اور افغانستان کے لوگوں نے لڑی
چین کئی خطوں سے تیل اور گیس درآمد کر رہا ہے۔ مشرقِ وسطیٰ بھی اس کے لیے تیل کے حصول کا ایک اہم ذریعہ ہے مگر چینی قیادت نے پوری کوشش کی ہے کہ مشرق وسطیٰ کی کچھ اور حیثیت بھی ہو۔ چین علاقائی اور عالمی سطح پر اپنی اہمیت منوانا چاہتا ہے۔ وہ اہلِ جہاں کو دکھانا چاہتا ہے کہ معاشی اعتبار سے اس کی قوت غیر معمولی ہے اور وہ اب اپنی حدود سے نکل کر دوسرے خطوں کو اپنے دائرۂ اثر میں لینا چاہتا ہے
صرف دو سال قبل روہنگیا مسلمان، جو میانمار (برما) میں اقلیت ہیں، بودھ اکثریت کے شانہ بشانہ مغربی میانمار کی ریاست راکھائین (اراکان) کے دارالحکومت کے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرتے تھے۔ ۲۰۱۲ء میں یہ صورتحال اُس وقت اچانک تبدیل ہو گئی جب ستوی شہر میں مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے اور حکام نے روہنگیا مسلمانوں کے یونیورسٹی آنے پر پابندی عائد کردی۔ یہ نسل پرستانہ اقدام قیامِ امن کے نام پر کیا گیا۔
جو ہم نقشے پر دیکھتے ہیں کہ دہشت گرد تنظیموں کی کوشش سنّی آبادی والے علاقوں پر توجہ اور دوسرے علاقوں کے بارے میں بے توجہی ہے۔ یہ بات ہر ایک کے لیے حیران کن ہے۔ ہو سکتا ہے اس رجحان کی وجہ یہ ہو کہ وہ اسلامی ریاست کا قیام اور خلیفہ کا اعلان اپنی ترجیح رکھتی ہو۔ بجائے اس کے دوسرے علاقوں میں الجھ کر رہ جاتی
عراق میں امریکا کی پراکسی حکومت کی ناکامی نے ہائیڈرو کاربن انڈسٹری (پٹرولیم انڈسٹری) کو قومی تحویل سے نکالنے کے قانونی عمل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ عراق کے طول و عرض میں سابق حکمراں بعث پارٹی کے حامیوں اور دیگر قوم پرستوں پر مشتمل عناصر مسلح مزاحمت کے ذریعے ملک کے تیل اور گیس کے ذخائر کو دوبارہ قومی تحویل میں لیے جانے کی سطح پر لے جانا چاہتے ہیں۔ ان کا استدلال ہے کہ نجکاری کے عمل سے ملک کی تیل اور گیس کی دولت غیر ملکی اور بالخصوص مغربی کمپنیوں کے کام آئے گی، ملک کا کچھ بھلا نہ ہوگا
وزارت عظمیٰ کے امیدوار کی حیثیت سے انتخابی مہموں کے دوران نریندر مودی نے ملک کی معیشت کو بہتر رُخ پر ڈالنے کے لیے مارکیٹ میں اصلاحی اقدامات کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن بحیثیت وزیراعظم انہوں نے نہ صرف اپنے مداحوں کو مایوس کیا ہے بلکہ وہ بھی اسی سابقہ حکومت کی روش اپناتے ہوئے نظر آرہے ہیں جسے انتخابات میں انہوں نے شکست دی اور جسے موردِ الزام ٹھہرانے میں انہوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی
دوست نے مجھے بتایا کہ عوامی لیگ کے کارکن اور چند بنگالی ہندو مل کر غیر بنگالیوں کے خلاف فضا بنا رہے ہیں اور بنگالیوں کو غیر بنگالیوں کے قتل عام پر اکسایا جارہا ہے۔ بنگالی دوست نے خدشہ ظاہر کیا کہ مغربی بنگال سے بھارت کے ایجنٹ جیسور اور نریل میں بھی داخل ہوچکے ہیں۔ اُس نے مجھے مشورہ دیا کہ اہل خانہ کو نریل کے نواح میں ایک مشترکہ بنگالی دوست کے گھر منتقل کردوں
نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں اسکول کے بچوں کو تاریخ کی نئی درسی کتب پڑھائی جارہی ہیں جس میں ’’اکھنڈ بھارت‘‘ کا تعارف کرایا گیا ہے۔ اس اکھنڈ بھارت میں پاکستان، سری لنکا، نیپال، میانمار (برما)، تبت، بنگلہ دیش، افغانستان، مالدیپ، بھوٹان سبھی شامل ہیں۔
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes