چین کی نیشنل پیپلز کانگریس ۔۲۰۱۵ء

چین میں بارہویں نیشنل پیپلز کانگریس کا تیسرا اجلاس پانچ مارچ ۲۰۱۵ء کو بیجنگ میں ہوا۔ حکومت کی سالانہ کارکردگی رپورٹ اس اجلاس میں پیش کی گئی۔

وزیراعظم لی کی چیانگ نے کانگریس سے خطاب میں کہا کہ چین نئے معیارات کے مطابق آگے بڑھے گا۔ جس کا مطلب ہے چین کی سست رفتار ترقی کو معمول پر لانا۔ چین کی حکومت کا منصوبہ یہ ہے کہ شرحِ نمو (جی ڈی پی) کو کم کر کے سات فی صد کی سطح پر لایا جائے۔ (دوہزار چودہ کے منصوبے میں جی ڈی پی سات اعشاریہ پانچ فی صد تھا)۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت ملک میں ماحولیاتی آلودگی جیسے بڑے مسائل سے نمٹنے پر توجہ دے رہی ہے۔

حکومت کی سالانہ رپورٹ میں لفظ بدعنوانی آٹھ بار استعمال کیا گیا، دوہزار چودہ میں یہ لفظ چار بار استعمال کیا گیا تھا۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ کرپشن کی روک تھام چین کی حکومت کے لیے اب بھی اولین ترجیح ہے۔ پارٹی میں بعض لوگوں کے تحفظات تھے کہ کیا بدعنوانی کے خلاف کارروائیاں کچھ عہدے داروں کے کام میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں؟ اس رپورٹ میں ان تحفظات کا بھی واضح جواب دیا گیا۔ وزیراعظم لی کی چیانگ کی یہ رپورٹ چین کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے صدر شی جن پنگ کے نظریاتی ماڈل کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ یہ نظریہ معتدل و ترقی یافتہ معاشرے کی تعمیر، اصلاحات کی اثر پزیری، قانون کے مطابق حکمرانی اور پارٹی میں نظم و ضبط پر سختی سے عمل درآمد جیسے نکات پر مشتمل ہے۔

وزارت خزانہ کی بجٹ رپورٹ، اس کے علاوہ اقتصادی اور سماجی ترقی سے متعلق قومی منصوبہ بندی ایجنسی کے منصوبے کا مسودہ بھی پانچ مارچ کو جاری کیا گیا۔ بجٹ رپورٹ کے مطابق حکومت متحرک مالیاتی پالیسی اور محتاط زری پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھے گی۔ چین کا بجٹ خسارہ دوہزار پندرہ میں جی ڈی پی کا دو اعشاریہ تین فی صد رہنے کا امکان ہے جو دو ہزار چودہ کے بجٹ خسارے جی ڈی پی کا دو اعشاریہ ایک فی صد سے زیادہ ہے۔ اس کا مقصد متحرک مالیاتی پالیسی کو سہارا دینا ہے۔ نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن چین میں بڑھتی ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لیے دوہزار پندرہ کے دوران معیشت میں سبز انقلاب کا منصوبہ رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے متعلق پالیسیوں میں مزید نرمی اور مزید فری ٹریڈ زون کی اجازت دینے کا ارادہ بھی زیرِ غور ہے۔

چین کے اقتصادی امکانات عالمی معیشت کے لیے نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔ ایسا منصوبہ جس میں سمندر پار سے سرمایہ کاری اور کاروبار کے مواقع پر زور دیا جائے تو وہ تباہ حال عالمی معیشت کو آگے بڑھنے میں مدد دے سکتا ہے۔ دوسری صورت میں، بین الاقوامی سطح پر عظیم قوت کی حیثیت سے چین کے کردار پر سوالات اٹھ سکتے ہیں۔

یورپی یونین، ایشیا سینٹر (تھنک ٹینک)

یورپی یونین اور ایشیا سینٹر کا مقصد ایشیا اور یورپی اقوام کے تعلقات پر روشنی ڈالنا ہے۔ نئے تھنک ٹینک کی حیثیت سے یہ سینٹر یورپی یونین اور ایشیا کے درمیان قریبی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔

اس موضوع پر مزید جاننے کے لیے آپ اس کی ویب گاہ دیکھ سکتے ہیں۔

(مترجم: سیف الرحمن خان)

“China National People’s Congress 2015”. (“eurasiareview.com”. March 11, 2015)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*