عیسائی مبلغ کی جانب سے صدر ونزویلا کو قتل کرنے کا مشورہ

مذہبی مبلغ Pat Robertson نے امریکی حکومت کو تاکید کی ہے کہ وہ وینزویلا کے صدر Hugo Chavez کو قتل کر دے جو اس کے خیال میں ایک خطرناک دشمن ہے۔ Robertson جس کے شمالی امریکا میں کروڑوں لوگ حامی ہیں‘ نے اپنے ٹی وی پروگرام “The 700 club” کے ناظرین سے کہا: ’’اگر وہ یہ سوچتا ہے کہ ہم اسے قتل کرنے جارہے ہیں میرا خیال ہے کہ تو ہمیں واقعتا آگے بڑھنا چاہیے اور یہ کام انجام دے دینا چاہیے‘‘۔

۷۵ سالہ Robertson ایک مذہبی نشریاتی ادارے کے مالک ہیں جو کہ ابلاغ کا ایک عیسائی نیٹ ورک ہے‘ جس نے ۲۲ اگست کو صدر شیویز کی امریکا مخالف شعلہ بیانیوں نیز کیوبا کے فیدیل کاسترو اور عرب اقوام سے ان کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر ایک طویل رپورٹ شائع کی تھی۔ اس رپورٹ کے اختتام پر امریکی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ Hugo Chavez کو قتل کرنے کے لیے ایک حکومتی مشن تشکیل دے۔ ٹی وی مبلغ اور سابق صدارتی امیدوار Robertson نے اس امر پر دکھ کا اظہار کیا ہے کہ اپریل ۲۰۰۲ء میں صدر شیویز کے خلاف سول اور فوجی بغاوت مختصر عرصے پر مبنی ایک ناکام بغاوت ثابت ہوئی اور یہ کہ امریکا نے اس عوامی مقبولیت کے حامی لیڈر کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔ اس وقت سے Robertson کے خیال میں ،صدر شیویز نے وینزویلا کی معیشت برباد کرنا شروع کر دی اور اس وقت سے وہ اشتراکی دراندازی اور اسلامی انتہا پسندی کو فروغ دینے کے لیے اپنے ملک کو لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ رابرٹسن کا کہنا ہے کہ شیویز کا بے دخل کیا جانا ایک باضابطہ جنگ چھیڑنے کی بہ نسبت کہیں زیادہ سستا سودا ہے۔ ہم یہ صلاحیت رکھتے ہیں کہ اسے بے دخل کر سکیں اور اب یہ وقت آن پہنچا ہے کہ اپنی اس صلاحیت کا مظاہرہ کریں۔ ہمیں ایک مسلح ڈکٹیٹر سے جان چھڑانے کے لیے مزید ۲ بلین ڈالر رقم خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ مشن ہم کسی خفیہ ہاتھ کو سونپ سکتے ہیں جو اس کا قصہ تمام کر دے۔

(بشکریہ: روزنامہ ’’ڈان‘‘۔ شمارہ۔ ۲۴ اگست ۲۰۰۵)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*