
فرانس کی ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں فرانسیسی زبان کی مقبولیت میں کمی آرہی ہے اور اگر اس کے تحفظ کے لیے بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو اس سے فرانس کے بین الاقوامی معاشی مفادات کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔
یہ رپورٹ فرانس کے صدر فرانسس اولاندے کی ہدایت پر معروف فرانسیسی ماہرِ معیشت جیکوس اٹالی نے تیار کی ہے، جو سابق صدر فرانسس متراں کے مشیر رہ چکے ہیں۔ صدر اولاندے نے جیکوس اٹالی کو ہدایت کی تھی کہ وہ دنیا بھر میں فرانسیسی زبان کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایسے اقدامات تجویز کریں جن کے نتیجے میں فرانسیسی کمپنیوں کو بیرونِ ملک تجارت اور کاروبار کے مزید مواقع میسر آسکیں۔
جیکوس اٹالی نے اپنی رپورٹ رواں ماہ فرانس کے صدر کو پیش کردی ہے، جس کے پیش لفظ میں انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اگر فرانسیسی زبان کے تحفظ کے لیے بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو دنیا بھر میں فرانسیسی بولنے والے افراد کی تعداد میں آئندہ چند عشروں کے دوران میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔
اٹالی نے پیش گوئی کی ہے کہ بیرونِ ملک فرانسیسی زبان بولنے والوں کی تعداد میں کمی کے نتیجے میں غیر ملکی منڈیوں میں فرانسیسی کمپنیوں کو حاصل کاروباری مواقع کم ہوں گے اور غیر ملکی طلبہ کی فرانسیسی جامعات میں دلچسپی اور داخلوں میں کمی آئے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر فرانسیسی زبان بولنے والوں کی تعداد میں کمی کی موجودہ شرح برقرار رہی تو ۲۰۲۰ء تک فرانسیسی معیشت کو ایک لاکھ ۲۰ ہزار اور ۲۰۵۰ء تک پانچ لاکھ ملازمتوں کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا، جو پہلے سے متزلزل فرانسیسی معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوگا۔
انیسویں صدی کی ایک بڑی نو آبادیاتی طاقت کی زبان ہونے کے ناتے فرانسیسی ایک عرصے تک شاہی عدالتوں اور بین الاقوامی سفارت کاری کی زبان رہی ہے جب کہ فرانس کی سابق نو آبادیات میں یہ اب بھی پہلی یا دوسری بڑی زبان کی حیثیت سے بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ لیکن حالیہ کچھ عشروں کے دوران فرانسیسی کو انگریزی کی سخت مسابقت کے باعث سابق نوآبادیاتی کالونیوں سے پسپا ہونا پڑا ہے اور انگریزی تیزی سے فرانسیسی زبان بولنے والوں میں مقبول ہورہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت فرانس کے علاوہ دنیا میں ۳۷ ممالک ایسے ہیں جہاں فرانسیسی یا تو سرکاری زبان ہے یا وہاں کی کم از کم ۲۰ فیصد یا اس سے کچھ زیادہ آبادی فرانسیسی بولتی اور سمجھتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے ۴۱ ممالک ایسے ہیں جہاں فرانسیسی زبان بولنے والے ایک بڑی لسانی اقلیت ہیں (ان ملکوں میں افریقا میں فرانس کی سابق کالونیوں کے پڑوسی ممالک بشمول نائجیریا اور اسرائیل بھی شامل ہیں جہا ں فرانسیسی نژاد یہودیوں کی بڑی تعداد آباد ہے)۔
ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں فرانسیسی زبان بولنے والوں کی تعداد ۲۳ کروڑ ہے جن میں سے ۱۳؍کروڑ افراد کی مادری زبان فرانسیسی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے مختلف خطوں میں اتنی بڑی تعداد میں فرانسیسی زبان بولنے والوں کی موجودگی ایسے شاندار معاشی مواقع فراہم کرسکتی ہے جن سے اب تک مکمل طور پہ فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا ہے۔
رپورٹ میں ایک تحقیق کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جس کے مطابق یکساں زبان بولنے والے ممالک مختلف زبانیں بولنے والے ملکوں کے مقابلے میں ایک دوسرے کے ساتھ ۶۵ فیصد زیادہ تجارت اور کاروبار کرتے ہیں۔
اٹالی نے اپنی رپورٹ میں فرانسیسی زبان کے فروغ کے لیے تعلیم اور صنعت کے میدانوں میں مختلف اقدامات تجویز کیے ہیں جن کو اختیار کرنے کی صورت میں، ان کے بقول، فرانسیسی زبان بولنے والوں کی تعداد ۲۰۵۰ء تک ۲۳ کروڑ کی موجودہ تعداد سے ۷۷ کروڑ تک بڑھائی جاسکتی ہے۔
(مترجم: ابن ریاض )
“Decline of French language could cost half a million jobs”.
(“voanews.com”. August 26, 2014)
Leave a Reply