افریقی متوسط طبقہ

دنیا بھر میں متوسط طبقے کو تیزی سے ابھرنے کا موقع مل رہا ہے۔ معیشتی ڈھانچوں میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں انتہائی افلاس کی چکی میں پسنے والوں کی تعداد میں کمی واقع ہو رہی ہے اور تھوڑی سی منصوبہ بندی سے حکومتیں عوام کا معیارِ زندگی بلند کرنے کی کوششوں میں مصروف دکھائی دیتی ہیں۔

جو خطے معیشت کے حوالے سے تیزی سے ابھر رہے ہیں ان میں اب افریقا بھی شامل ہوگیا ہے۔ افریقا کے طول و عرض میں لوگ بہتر معیارِ زندگی کے لیے کوشاں ہیں۔ مگر یہ سب کچھ ایسا آسان نہیں، کیونکہ افریقا پسماندہ ترین براعظم رہا ہے۔ اس کی مڈل کلاس بھی مشکلات سے دوچار رہی ہے۔

افریقا کی بیشتر حکومتیں اپنے عوام کا معیارِ زندگی بلند کرنے کے حوالے سے متحرک ہیں مگر اب بھی بہت سی مشکلات نے انہیں جکڑ رکھا ہے۔ آئیے، اعداد و شمار کی روشنی میں افریقی متوسط طبقے کا کچھ اندازہ لگائیں۔

۱۹۸۰ء میں افریقی متوسط طبقہ مجموعی طور پر کم و بیش ۱۱؍کروڑ ۵۰ لاکھ نفوس پر مشتمل تھا۔ اب یعنی ۳۵ سال بعد یہ تعداد ۳۲ کروڑ ۶۰ لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ یہ اعداد و شمار افریقی ترقیاتی بینک نے جاری کیے ہیں۔

افریقا کی نئی مڈل کلاس کو معیارِ زندگی برقرار رکھنے کی غیر معمولی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ بجلی، صحت اور تعلیم کے حوالے سے اخراجات میں غیر معمولی اضافہ ہوچکا ہے۔

افریقی متوسط طبقے میں ۴ فیصد افریقی، یعنی کم و بیش ۴کروڑ ۴۰ لاکھ افراد ایسے ہیں جو یومیہ ۱۰؍تا ۲۰ ڈالر کماتے ہیں۔ ان کا معیارِ زندگی قابلِ رشک ہے۔ باقی جتنے بھی افریقی ہیں، وہ لوئر اور فلوٹنگ مڈل کلاس کی درجہ بندی میں آتے ہیں۔ یومیہ ۲تا ۴ ڈالر کمانے والے فلوٹنگ مڈل کلاس میں شمار ہوتے ہیں۔ یہ لوگ حالات کے جبر سے کسی بھی وقت مڈل کلاس سے نکل سکتے ہیں۔ لوئر مڈل کلاس میں وہ لوگ شامل ہیں جو یومیہ ۴ تا ۱۰؍ڈالر کماتے ہیں۔ یہ بہت حد تک مستحکم ہوتے ہیں اور اپنے لیے مڈل کلاس کی درجہ بندی برقرار رکھنے کی پوزیشن میں ہوتے ہیں۔

افریقا میں اب بھی بہت حد تک عدم مساوات ہے، جس کے باعث غربت کی چکی میں پسنے والے مڈل کلاس کا حصہ بننے میں مشکلات محسوس کرتے ہیں۔ اقتصادی اعتبار سے تیزی سے ابھرتے ہوئے خطوں میں افریقا بھی شامل ہے مگر آبادی کے تناسب سے اس کی مڈل کلاس دیگر ابھرتے ہوئے خطوں کی مڈل کلاس کے مقابلے میں خاصی چھوٹی ہے۔ ایک عشرے کے دوران شرحِ نمو کی رفتار ۶ فیصد سالانہ رہی ہے۔ اپر مڈل کلاس اب تک مجموعی آبادی کے ۲ فیصد سے کم رہی ہے۔ افریقی مڈل کلاس اب تک مجموعی طور پر آبادی کے ۳۳ فیصد تک رہی ہے۔ ایشیا میں مڈل کلاس آبادی کے ۵۶ فیصد اور لاطینی امریکا میں ۷۷ فیصد پر مشتمل ہے۔

اگر افریقا کو اپنی ترقی برقرار رکھنی ہے تو عدم مساوات دور کرنے کے ساتھ ساتھ ملازمتوں کے مواقع فراہم کرتے رہنا ہوں گے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو افریقا کی مڈل کلاس میں شامل ہونے والے کروڑوں افراد معمولی سے معاشی بحران کے نتیجے میں دوبارہ افلاس کے گڑھے میں جا گریں گے۔

“Facts on Africa’s middle class”…
(“The Globalist”. May 8, 2014)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*