
پچاس سال بعد میانمار (برما) کے پہلے منتخب سویلین صدر ’ہیٹن کیاو‘ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ میانمار کی سیاسی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ڈی ایل) کے رہنما ہیٹن کیاو نے صدر تھین سین کی جگہ صدارت کا عہدہ سنبھالا ہے۔ تھین سین نے اپنے گزشتہ پانچ سالہ دور حکومت میں وسیع پیمانے پر سیاسی اصلاحات متعارف کروائی تھیں۔
گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے انتخابات میں این ڈی ایل کی بھاری اکثریت کے ساتھ فتح کے بعد اب قیادت کی منتقلی کا عمل مکمل ہوجائے گا۔ ان انتخابات کو ملک کے تاریخی اور سب سے شفاف انتخابات سمجھاجاتا ہے۔ جس میں این ڈی ایل نے اکثریتی جماعت کی حیثیت حاصل کر لی ہے۔ دوسری جانب عسکری ادارے پارلیمان میں ۲۵ فیصد نشستوں اور چند اہم وزارتوں کے ساتھ نئی حکومت میں بھی اہم کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔
واضح رہے کہ این ڈی ایل کی انقلابی رہنما آنگ سان سوچی قانونی طور پر صدر کے عہدے پر فائز نہیں ہوسکتیں۔ میانمار کے آئین میں درج ہے کہ غیر ملکی بچوں کے والدین ملک کے صدر کا عہدہ نہیں سنبھال سکتے۔ آنگ سو چی کے شوہر برطانوی شہریت کے حامل تھے اور ان کے بچے بھی برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔
(بحوالہ: ’’بی بی سی اردو‘‘۔ ۳۰ مارچ ۲۰۱۶ء)
Leave a Reply