حماس کرپشن سے پاک مقبول عوامی جماعت ہے!

اسرائیل کے فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے امور کے ماہر اور سیاسی تجزیہ نگار پروفیسر شائول مشعل نے کہا ہے کہ فلسطین میں انتخابات چاہے ایک دن کے اندر ہوں یا ایک سال بعد ہوں، ہر صورت میں اکثریت کے ساتھ کامیاب ہونے والی جماعت صرف حماس ہوگی۔ صہیونی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ حماس کا دامن کرپشن اور بدعنوانی کی آلودگی سے پاک ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی تجزیہ نگار نے حال ہی میں ’’یافی صہیونی اسٹڈی سینٹر ‘‘ کے زیراہتمام ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جس میں فلسطین میں انتخابی سیاست میں کامیاب اور ناکام ہونے والی سیاسی جماعتوں کا مفصل احوال بیان کیاگیا ہے۔ صہیونی تجزیہ نگار لکھتے ہیں کہ محمود عباس اور ان کی جماعت کی عوامی مقبولیت کا گراف بہت نیچے آیا ہے جبکہ حماس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کے داخلی صورتحال ہر اعتبار سے حماس کی حمایت میں ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل میں ’’صہیونی اسٹریٹجک اسٹڈی سینٹر‘‘ نامی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ حماس کے بارے میں کتب اور رپورٹس کی اشاعت کے حوالے سے مشہور ہے۔ حال ہی میں انسٹی ٹیوٹ نے ’’حماس کا دور‘‘ کے عنوان سے عبرانی میں ایک کتاب شائع کی ہے جس کا عربی اور انگریزی زبانوں میں بھی ترجمہ ہوچکا ہے۔ صہیونی تجزیہ نگار نے تسلیم کیا ہے کہ مغربی کنارے میں حکمراں جماعت الفتح کے برعکس اسلامی تحریک مزاحمت کی قیادت پر کرپشن اور قومی خزانے سے ہاتھ صاف کرنے کا کوئی الزام نہیں۔ شائول مشعل تسلیم کرتے ہیں کہ حماس کو غزہ کی پٹی میں شدید معاشی مشکلات اور تنگی کا سامنا ہے لیکن تنظیم نے اپنے حسن انتظام سے مالی مشکلات کو اپنی حکومت کی راہ میں آڑے نہیں آنے دیا۔ صہیونی دانشور کا کہنا ہے کہ معاشی ناکہ بندی اور اقتصادی مشکلات کے باوجود مغربی کنارے اور غزہ میں اشیائے صَرف کی قیمتوں میں فرق ہے۔ غزہ میں حماس کی حکومت شہریوں کو نہایت کم قیمت پر اشیائے صَرف کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے۔ اس کی تازہ مثال یہ ہے کہ حماس کی حکومت سرنگوں کے ذریعے حاصل کردہ ڈیزل اور پیٹرول مصنوعات فی لیٹر ڈیڑھ شیکل میں فروخت کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب مغربی کنارے میں اسی مقدار کا ڈیزل ساڑھے چھ شیکل میں فروخت کیا جاتا ہے۔

(بشکریہ: ’’دعوت‘‘ دہلی۔ ۴ مئی ۲۰۱۱ء)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*