
نوٹ: ذیل میں اہم بھارتی ہندو تنظیموں کی اجمالی تفصیل درج کی گئی ہے تاکہ لوگوں کو پتا چل سکے کہ ان تنظیموں کا وجود کب عمل میں لایا گیا تھا اور وہ اپنے ایجنڈے یا اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے کیا منصوبے رکھتی ہیں۔ (ادارہ)
بجرنگ دَل: تشکیل یکم اکتوبر ۱۹۸۴ء اتر پردیش۔ ۱۳لاکھ ممبر، ۰۰۰,۵۰,۸ کارکنان، ۲۵۰۰ اکھاڑے، صدر ونے کٹیار، جے بھان سنگھ پوٹیا اور ڈاکٹر سریندر جین۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس): بنیاد ۱۹۲۵ء ڈاکٹر کیشو بلرام، بیگڑے وار کے ذریعے رکھی گئی۔ یہ تنظیم عالمی سطح پر اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ میانمار میں ناتن دھرما سوم سیوک سنگھ ماریشس میں ماریشس سویم سنگھ اور دیگر مقامات پر ہندو سیوم سیوک سنگھ کے نام سے کام کر رہی ہے۔ ہندوستان میں آر ایس ایس پر تین مرتبہ پابندی لگائی جاچکی ہے۔ ۴ فروری ۱۹۴۸ء میں مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد، ۱۹۷۵۔۱۹۷۷ء میں ایمرجنسی کے دوران اور ۱۹۹۲ء میں بابری مسجد کی شہادت کے بعد۔ تقریباً ۴۵ لاکھ افراد اِس وقت آر ایس ایس سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہندوستان میں آر ایس ایس کی ۰۰۰,۶۰ سے زائد شاخیں ہیں۔
وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی): صدر اشوک سنگھل۔ جنرل سیکرٹری پروین توگڑیا۔ وی ایچ پی بین الاقوامی ہندو تنظیم ہے۔ اس کی بنیاد ۲۹ اگست ۱۹۶۴ء میں سوامی چمیانند کے ذریعے رکھی گئی۔
شاخیں: نوجوان شاخ بجرنگ دَل، ۱۹۹۱ء میں سادھوی رتھمبرا کے ذریعے درگاوہنی کا قیام عمل میں آیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی): تشکیل دسمبر ۱۹۸۰ء۔ ہیڈکوارٹر ۱۱ اشوکا روڈ، نئی دہلی ۱۱۰۰۰۱ بی جے پی سے منسلک دیگر تنظیمیں۔ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد، بھارتیہ جنتا یووامورچہ، بھارتیہ کسان سنگھ، بھارتیہ مزدور سنگھ، بی جے پی مہیلا مورچہ، بی جے پی مائناریٹی مورچہ۔ بی جے پی کے پہلے صدر ۱۹۸۰۔۱۹۸۶ء اٹل بہاری واجپائی، موجودہ صدر راج ناتھ سنگھ۔
شیوسینا: لیڈر بال ٹھاکرے (’’ہفتہ وار مارمک‘‘ میں ایک کارٹونسٹ تھے)۔ تشکیل: ۱۹ جون ۱۹۶۶ء۔ ہیڈکوارٹر سینابھون، دادر ممبئی۔ شیوسینا ایک خودکش جماعت “Balidani Jatha” (Sacrificing group) ہے۔
اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا: ۱۹۱۵ء میں مسلم لیگ اور سیکولر لیگ اور سیکولر جماعت انڈین نیشنل کانگریس کو توڑنے کی غرض سے اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کا قیام عمل میں آیا۔ اس وقت کے صدر وی ڈی ساورکر، نائب صدر کے بی ہیگڑے وار، موجودہ صدر ہمانی ساورکر }ناتھورام گوڈ (قاتل مہاتما گاندھی) کے خاندان سے{۔
بھارتیہ جن سنگھ: پارٹی وقفہ ۱۹۵۱۔۱۹۸۰ء۔ ۲۱ اکتوبر ۱۹۵۱ء دہلی میں آر ایس ایس کے تعاون سے شیام پرساد مکھرجی کے ذریعے تشکیل دی گئی۔
سناتن الفا (United Liberation Front of Assam)۔ یہ آسام کا ایک جنگجو گروپ ہے۔ حکومت نے اس پر ۱۹۹۰ء میں دہشت گرد تنظیموں میں شامل کرتے ہوئے پابندی لگائی تھی۔ ۷ اپریل ۱۹۷۹ء میں اس کا قیام رنگ گھر میں عمل میں آیا۔
درگاواہنی (درگا کی فوج): درگا وہنی ہندو پریشد کی خاتون شاخ ہے۔ اس کا قیام ۱۹۹۱ء میں سادھوی رتھمبرا کی زیرِ نگرانی عمل میں آیا۔ درگا واہنی کو بجرنگ دَل کا زنانہ چہرہ کہا جاتا ہے۔ اس تنظیم کو عسکریت پسند اور مذہبی بنیاد پرست گروپ کہا جاتا ہے۔
(بحوالہ ’’نقوش ڈاٹ کام‘‘)
Leave a Reply