[urdu style="font-size:24px;"]جہاد فی سبیل اﷲ[/urdu]
[urdu style="font-size:24px;"]سید ابوالاعلیٰ مودودی[/urdu]
[urdu style="font-size:24px;"]اسلامک ریسرچ اکیڈمی[/urdu]
June 2011
[urdu style="font-size:24px;"]کتابچہ[/urdu]
32
[urdu style="font-size:24px;"]سید ابوالاعلیٰ مودودی[/urdu]
[urdu style="font-size:24px;"]اسلامک ریسرچ اکیڈمی[/urdu]
June 2011
[urdu style="font-size:24px;"]کتابچہ[/urdu]
32
عموماً لفظ ’’جہاد‘‘ کا ترجمہ انگریزی زبان میں (Holy War) ’’مقدس جنگ‘‘ کیا جاتا ہے‘ اور اس کی تشریح و تفسیر مدتہائے دراز سے کچھ اس انداز میں کی جاتی رہی ہے کہ اب یہ لفظ ’’جوشِ جنون‘‘ کا ہم معنی ہوکر رہ گیا ہے۔ اس کو سنتے ہی آدمی کی آنکھوں میں کچھ اس طرح کا نقشہ پھرنے لگتا ہے کہ مذہبی دیوانوں کا ایک گروہ ننگی تلواریں ہاتھ میں لیے‘ داڑھیاں چڑھائے‘ خونخوار آنکھوں کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے لگاتا ہوا چلاآرہا ہے۔ جہاں کسی کافر کو دیکھ پاتا ہے پکڑلیتا ہے اور تلوار اس کی گردن پر رکھ کر کہتا ہے کہ بول لا الہ الا اللہ‘ ورنہ ابھی سرتن سے جدا کردیا جاتا ہے۔ ماہرین نے ہماری یہ تصویر بڑی قلمکاریوں کے ساتھ بنائی ہے اور اس کے نیچے موٹے حرفوں میں لکھ دیا ہے کہ ۔۔۔
Leave a Reply