کینیڈا میں مسلمانوں کی موجودگی کا پہلا ریکارڈ ۱۸۷۱ء کی مردم شماری میں سامنے آیا۔ اس کے مطابق کینیڈا کی آبادی میں صرف ۱۳ مسلمان تھے۔ کینیڈا میں پہلی مسجد ایڈمَنٹن کے مقام پر ۱۹۳۸ء میں تعمیر کی گئی‘ جبکہ اُس وقت وہاں صرف ۷۰۰ مسلمان رہتے تھے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے یہاں مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ ۱۹۸۱ء کی مردم شماری تک مسلمانوں کی تعداد بڑھ کر تقریباً ایک لاکھ ہو گئی۔
ان میں اوسطاً ۲۸ سال تک کی عمر کے مسلمان زیادہ ہیں۔ جبکہ یہودیوں میں ۴۱ سال تک کی عمر کے اور رومن کیتھولک عیسائیوں میں ۳۷ سال تک کی عمر کے لوگ زیادہ ہیں۔
(ماہنامہ ’’زمزم‘‘۔ نومبر دسمبر ۲۰۰۵)
Leave a Reply