امریکا میں پاکستانی طلبہ کی تعداد میں اضافہ!

عزیز طلبہ‘ اساتذہ اور پاکستان کے والدین!

گذشتہ موسمِ خزاں میں مَیں نے ایک مختصر مضمون لکھا تھا‘ جس میں امریکا میں اعلیٰ تعلیم کی خوبیوں کی نشاندہی کی گئی تھی اور آگے بڑھنے کے خواہشمند دانشوروں کو یہ یاد دلایا گیا تھا کہ پاکستانیوں کے لیے امریکی یونیورسٹیوں کے دروازے پوری طرح کشادہ ہیں اور یہ کہ وہاں جانے کے لیے اور ان یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے دستیاب ہیں۔ قطع نظر اس سے کہ اس کے برعکس آپ نے جو کچھ سنا ہے‘ بعض کو یہ بات سننے میں ضرور آئی ہو گی۔ اس لیے گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں اب ویزہ کے اجرا میں تقریباً ۲۰ فیصد کا اضافہ ہو گیا ہے۔ پاکستان میں امریکی سفارت خانے نے ویزہ کے اجرا کے عمل کو ممکنہ حد تک موثر اور فعال بنانے کے لیے متعدد اِقدامات کیے ہیں۔

اولاً یہ کہ ویزہ کے درخواست گزاروں کو پیشگی وقت طے کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

ثانیاً یہ کہ سفارت خانہ نے ویزہ کے عملِ اجرا کو بہتر بنایا ہے اور بیشتر طلبہ کو چھ ہفتوں کے اندر ویزہ جاری کر دیے جاتے ہیں۔

ثالثاً یہ کہ سفارت خانہ امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے مختلف سرگرمیوں میں مصروف ہے‘ جس میں ملک بھر میں تعلیمی میلوں کا اہتمام بھی شامل ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سنجیدہ طلبہ جنہوں نے امریکی یونیورسٹی کے انتخاب کے حوالے سے ہوم ورک انجام دیا ہے اور جنہوں نے ویزہ کی درخواست گزاری کے ضوابط کی اچھی طرح پابندی کی ہے‘ وہ ہمارے سفارت خانہ کی ویب سائٹ پر جاسکتے ہیں اور انہیں بجا طور سے ویزہ ملنے کی توقع کرنی چاہیے۔ امریکا میں پاکستانیوں کے حصولِ تعلیم کی حوصلہ افزائی کے لیے ہماری دونوں حکومتوں نے حال ہی میں Pakistan-US Student Fullbright Program میں اضافہ کر دیا ہے۔ یعنی ۳کروڑ ڈالر سے زیادہ کا سالانہ بجٹ دیا ہے جو کہ رقم کے لحاظ سے دنیا میں فل برائٹ پروگرام کے لیے سب سے بڑا بجٹ ہے۔ آئندہ ۵ برسوں میں ہم ۱۵۷ ملین ڈالر خرچ کریں گے تاکہ پاکستان کے ذہین اور باصلاحیت طلبہ امریکی یونیورسٹیوں میں بغیر اپنے پیسے خرچ کیے ایم اے اور پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حصول کے اہل ہو سکیں۔ جیسا کہ میں نے پہلے بھی اپنے مضمون میں لکھا تھا کہ امریکی یونیورسٹیاں آپ کو صرف اس لیے نہیں چاہتی ہیں کہ آپ بہت ذہین ہیں اور آپ کی تیاری بہت اچھی ہے بلکہ اس لیے کہ ان کی نظر میں وہ تنوع اور گوناگونی بہت اہم ہے جو آپ کی وجہ سے ان کے کیمپسوں میں پیدا ہو گی۔ امریکا کے پاس نہ صرف یہ کہ وقیع کالجز اور یونیورسٹیاں ہیں بلکہ یہاں طلبہ کا انتہائی متنوع اور رنگ برنگ اجتماع ہے اور صحیح معنی میں دنیا کے ہر ایک ملک سے ہے۔ امریکا میں چھ لاکھ سے زیادہ بیرونی ممالک کے طلبہ ہیں‘ جو ہر ملک‘ عقیدے اور نسلی گروہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ دہائیوں پر مشتمل عرصے میں لاکھوں پاکستانی امریکا میں تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ اس وقت وہاں ۷ ہزار سے زیادہ پاکستانی طلبہ موجود ہیں۔ جب یہ وہاں سے لوٹیں گے تو نہ صرف یہ کہ وہ دنیا کی بہترین تعلیم سے آراستہ ہوں گے بلکہ وہ اس حوالے سے ایک منفرد فہم و دانش سے بھی آراستہ ہوں گے کہ کس طرح روز افزوں عالمگیریت سے ہم کنار دنیا میں کمال حاصل کیا جائے۔ علاوہ ازیں یہ نوجوان لوگ غیررسمی سفارت کار کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہیں اور اپنے ثقافتی ورثے کو متعارف کراتے ہیں نیز جہاں وہ جاتے ہیں‘ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔ امریکا میں تعلیم حاصل کرنا خوش کن اور ایک متغیر زندگی سے لطف اندوز ہونے کا تجربہ ہے۔ لہٰذا اس کا فیصلہ بہت سنجیدگی سے کرنا چاہیے۔ دلچسپی رکھنے والے طلبہ کو انتہائی ذمہ داری سے یہ تحقیق کرنا چاہیے کہ کس یونیورسٹی میں انہیں تعلیم حاصل کرنا چاہیے اور کیوں کرنا چاہیے۔ میں آپ کو بہت تاکید کے ساتھ یہ مشورہ دیتا ہوں کہ آپ US Education Foundation of Pakistan (USEFP) کے تعلیمی مشاورت کے مراکز سے مدد کے لیے رجوع کریں‘ جہاں آپ کو تلاش و درخواست کے مکمل مراحل سے متعلق مشورہ مل جائے گا۔ اس طرح کا ماہرانہ تعاون اب بغیر کسی قیمت کے دستیاب ہے۔ USEFP کا دفتر اسلام آباد میں قائم ہے‘ جس کے پاس طلبہ کی معاونت اور مدد کا ایک نیا اسٹرکچر ہے‘ گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ دونوں طرح کے طلبہ کے لیے۔ یہ اسٹرکچر ایسے کالجوں اور یونیورسٹیوں کے انتخاب میں بھی مدد فراہم کرتا ہے جو ان کی دلچسپیوں اور صلاحیتوں سے بہترین ہم آہنگی رکھتے ہوں۔ اس کے پاس ایسے تربیت یافتہ مشیر ہیں جو درخواست گزاری کے مرحلے میں حقیقی تعاون فراہم کر سکتے ہیں۔ USEFP کے پاس کارآمد وسائل اور کیٹالاگ سے آراستہ اپنی لائبریری بھی ہے جو طلبہ کے کام آتی ہے۔ پاکستان کے کسی مقام کے پرنسپل‘ اساتذہ‘ اسکول‘ مشیران جو یہ چاہتے ہیں کہ USEFP ان کے اسکول میں آئے تو وہ بذریعہ فون یا ای میل USEFP سے رابطہ کر کے درخواست کے طریقے کے کسی پہلو پر بات کر سکتے ہیں اور اپنے اسکولوں میں اس کے نمائندے کے دورے کا اہتمام کر سکتے ہیں۔ مزید معلومات کے لیے ہمارے ای میل advising@usefpakistan.org پر رابطہ کیجیے یا3055-282-051 پر ہمیں کال کیجیے۔ کوئی امریکی یونیورسٹی جب آپ کے داخلے کو منظور کر لے گی تو طالب علم ویزہ کے لیے درخواست دینے کا یہ حتمی مرحلہ ہو گا۔ آپ کو ہرممکن طریقے سے تیار اور منظم رہنا چاہیے۔ امریکی سفارت خانہ کی ویب سائٹ پر موجود ہدایات پر پورے اترنے والے طلبہ کے لیے ویزہ کا حصول ایک آسان سی بات ہو گی۔

آخر میں مَیں پھر ایک بار اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ پاکستانی طلبہ کے لیے امریکا کے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں امریکی سفارت خانہ اس بات کا عہد کیے ہوئے ہے کہ وہ تعلیمی اور ثقافتی تبادلوں کے ذریعہ پاکستان اور امریکا کے مابین تعلقات کو پہلے سے کہیں زیادہ عظیم تر بنائے گی۔

مخلص: رائن سی کروکر (امریکی سفیر)

مزید معلومات کے لیے دیکھییے:

Embassy Website:http://islamabad.usembassy.gov/niv_student_visas.html
Education USA Website: http://www.educationusa.state.gov/
United States Education Foundation in Pakistan: http://www.usefpakistan.org/

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*