رچرڈ ہالبروک انتقال کرگئے

افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک مختصر علالت کے بعد واشنگٹن میں انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر انہتر برس تھی اور وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔

سینئر سفارتکار رچرڈ ہالبروک کو چار دن قبل اس وقت اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جب دفتر میں کام کرتے ہوئے ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ اسپتال میں فوری طور پر ان کا دل کی شریان کا آپریشن کیا گیا تھا تاہم ڈاکٹروں نے ان کی حالت کو تشویش ناک قرار دیا تھا۔

اتوار کو رچرڈ ہالبروک کا دوسرا آپریشن کیا گیا تاکہ ان کے دورانِ خون کو بہتر بنایا جا سکے تاہم ان کی حالت بہتر نہ ہو سکی اور وہ پیر کی شام انتقال کرگئے۔

رچرڈ ہالبروک کو صدر باراک اوباما نے جنوری دو ہزار نو میں پاکستان اور افغانستان کے لیے اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کیا تھا۔ وہ ڈیٹن امن معاہدے کے سلسلے میں اپنی کوششوں کے حوالے سے بھی جانے جاتے ہیں۔ اس معاہدے کے نتیجے میں بوسنیائی جنگ بالآخر ختم ہوئی تھی۔

۱۹۶۲ء میں سفارتی کیرئر کے آغاز کے بعد سے رچرڈ ہالبروک نے جان ایف کینیڈی سے لے کر اوباما تک ہر ڈیموکریٹ صدر کے ساتھ کام کیا لیکن بوسنیا میں قیامِ امن میں ان کے کردار نے انہیں امریکی خارجہ پالیسی کا ایک اہم کردار بنا دیا ہے۔

سفارتی امور کے لیے بی بی سی کی نامہ نگار بریجیٹ کینڈل کے مطابق رچرڈ ہالبروک منظرِ عام پر دوستانہ تعلقات اور پسِ پردہ صاف گوئی کے لیے جانے جاتے تھے۔ ان کا انتقال ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب امریکا میں افغانستان میں طالبان کے خلاف مہم میں کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ہالبروک کے انتقال پر امریکی صدر براوک اوباما کا کہنا تھا کہ ’وہ حقیقتاً ایک انوکھی شخصیت تھے جنہیں ان کی انتھک سفارت کاری، حب الوطنی اور امن کی چاہت کے لیے یاد رکھا جائے گا‘۔

سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ’وہ ایک شاندار آدمی اور ایک شاندار سفارت کار تھے جنہوں نے ایک پرامن دنیا کے قیام کے لیے بے حساب کام کیا‘۔

(بحوالہ: ’’بی بی سی ڈاٹ کام‘‘)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*