مختصر اور دلچسپ معلومات

☼ ایک کویتی عدالت نے ۱۴؍جنوری ۲۰۰۷ء کو شاہی خاندان کے ایک شخص کو منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں سزائے موت سنائی ہے، یہ سزائے موت اس ملک کے شاہی خاندان کے کسی فرد کو پہلی سزا ہے۔ عدالت نے، جس کے اِس فیصلے کو چیلنج بھی کیا جاسکتا ہے، مجرم پر جس کا نام شیخ طلّال ہے، ۳۵۰۰۰ ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ شیخ طلّال کے تین شریک کار کو عمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔ شریک کاروں میں ایک مقامی بدّو ہے، ایک بنگلہ دیسی ہے اور ایک ہندوستانی جبکہ دیگر دو شریک کاروں کو ۷ سال کی سزائے قید سنائی گئی۔ اِن میں سے ایک کا تعلق لبنان اور دوسرے کا عراق سے ہے۔

(بحوالہ ’’ڈیلی ٹائمز‘‘۔ شمارہ: ۱۵؍جنوری ۲۰۰۷ء)

☼ ہوسٹن (ٹیکساس) میں سال ۲۰۰۶ء میں خودکشی کرنے والے افراد کی تعداد ۳۷۹ رہی۔ یہ تعداد سال ۲۰۰۵ء کے مقابلے میں ساڑھے تیرہ فیصد جبکہ گذشتہ ۱۲ برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔

☼ ہوسٹن کی آبادی میں سال ۲۰۰۶ء میں 148,000 لوگوں کا اضافہ ہوا۔ اس میں بیشتر اضافہ کی وجہ کترینہ طوفان کے بعد گھر چھوڑنے والے لوگوں کا یہاں آبسنا ہے۔ ہوسٹن کے میئر کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ جرائم کی شرح بڑھنے کا اہم سبب ہے۔

☼ دہلی میں جو کہ ہندوستان کے خوشحال ترین شہروں میں سے ایک ہے، ۱۰ تا ۱۶ سال کی عمر کے ہر ۵ بچوں میں سے ایک بچہ زیادہ وزن کا شکار ہے یا پھر موٹاپے کے مرض میں مبتلا ہے۔

☼ بھارت میں ۳ سال سے کم عمر کے ہر تین بچوں میں سے ایک بچہ نامناسب غذائیت کے سبب کم وزنی کا شکار ہے۔

☼ سال ۲۰۰۶ء کے دوران امریکا میں کوئلے کی کان میں ۴۷؍افراد ہلاک ہوئے۔ دس سال کے دوران یہ سب سے بڑی تعداد ہے جو ۸۰ سالہ مستقل کمی کے رجحان کے برعکس ہے۔

☼ ۱۹۳۰ء سے پہلے کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے افراد ہر سال اوسطاً ۲۲۹۵ کی تعداد میں مرتے تھے۔

(بحوالہ ’’ٹائم‘‘ میگزین۔ شمارہ: ۱۵؍جنوری ۲۰۰۷ء)

☼ عراق اسٹڈی گروپ کی رپورٹ میں لفظ Reconciliation (صلح) ۵۲ مرتبہ، Civil War (خانہ جنگی) ایک مرتبہ جبکہ War on Terror (دہشت گردی کے خلاف جنگ) ایک بار بھی نہیں آیا ہے۔

☼ اسرائیلی تاجر Avi Shaked نے فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ہنیہ کو ایک ارب ڈالر کی رقم اس شرط پر دینے کی پیش کش کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کسی سمجھوتے پر پہنچ جائیں۔ Shaked کا کہنا ہے کہ وہ دس کروڑ ڈالر محض اس بنا پر دینے کے لیے تیار ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے وزراے اعظم صرف گفتگو کے لیے بیٹھیں۔

☼ اقوامِ متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا کی دولت کا ۴۰ فیصد حصہ دنیا کی ایک فیصد امیر ترین آبادی کے ہاتھوں میں ہے جبکہ دنیا کی غریب ترین آبادی کے نصف کے پاس دنیا کی دولت کا صرف ایک فیصد ہے۔

(بحوالہ ’’ٹائم‘‘ میگزین۔ شمارہ: ۱۸؍دسمبر ۲۰۰۶ء)

☼ تیل کی دولت سے بہرہ مند متحدہ عرب امارات میں ایک آدمی کی اوسط ماہانہ آمدنی ۲۱۰۶ ڈالر ہے۔ مشرقِ وسطیٰ کے یہ ممالک بہت ہی خوشحال ہیں۔

☼ متحدہ عرب امارات میں غیرملکی راج مستریوں کی اوسط ماہانہ آمدنی ۱۶۰ ڈالر ہے جن میں سے بیشتر کا تعلق جنوبی ایشیا سے ہے۔

(بحوالہ ’’ٹائم‘‘ میگزین۔ شمارہ ۲۷ نومبر ۲۰۰۶ء)

Mo Ibrahim Prize☼ افریقی قیادت میں کامیابی کے حصول پر ۵۰ لاکھ ڈالر کا ’محمد ابراہیم‘ انعام دیا جائے گا جس کی تشکیل سوڈانی نژاد تاجر کی جانب سے ہوئی ہے۔ یہ اُن افریقی رہنمائوں کے احترام میں ہے جو ’’بدعنوانی سے آزاد حکومت‘‘ کو یقینی بنائیں۔ ’محمد ابراہیم‘ رقم کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا انعام ہونے کی بنا پر ’نوبل‘ انعام کو گہنا دیتا ہے جس کی رقم ۱۴ لاکھ ڈالر ہے۔

☼ افریقہ میں بدعنوانی کی مد میں خرچ ہونے والی رقم کا اندازہ ۱۴۸؍ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ اس میں ضائع شدہ ٹیکس اور ترک کردہ سرمایہ کاری کی رقوم بھی شامل ہیں۔ مذکورہ بالا رقم افریقی براعظم کی GDP کا ۲۵% ہے۔

(بحوالہ ’’ٹائم‘‘ میگزین۔ شمارہ: ۶ نومبر ۲۰۰۶ء)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*