
صدر جمہوریہ آذربائیجان الہام علی یوف، وزیراعظم جمہوریہ آرمینیا نکول پشنیان اور صدر ِ روس ولاد میر پیوٹن کے درمیان در ج ذیل نکات پر اتفاق ہوا ہے:
۱۔ نگورنو کاراباخ کے علاقے میں ۱۰ نومبر ۲۰۲۰ء کو ماسکو کے وقت کے مطابق رات ۱۲ بجے مکمل جنگ بندی ہوجائے گی۔ جمہوریہ آذربائیجان اور جمہوریہ آرمینیا جو معاہدے میں ’’طرفین‘‘ کہلائیں گے، اپنی موجودہ جگہوں پر رک جائیں گے۔
۲۔ ۲۰ نومبر ۲۰۲۰ء تک ضلع ادغام آذربائیجان کو واپس کردیا جائے گا۔
۳۔ ۱۹۶۰ فوجیوں، ۹۰ بکتر بند گاڑیوں، ۳۸۰ گاڑیوں اور خصوصی دستوں پر مشتمل روسی امن افواج جنگ بندی لائن اور لاچن گزرگاہ پر تعینات کی جائیں گی۔
۴۔ روس کی امن افواج کی تعیناتی آرمینیائی افواج کے انخلا کے ساتھ ہی عمل میں آئے گی۔ یہ تعیناتی ۵ سال کی مدت کے لیے ہوگی اور اگر اس مدت کے گزرنے کے بعد طرفین میں سے کسی نے بھی معاہدے کی شق نمبر ۶ کو ختم کرنے کی تجویز نہیں دی تو یہ تعیناتی خود بہ خود مزید ۵ سال کے لیے بڑھ جائے گی۔
۵۔ طرفین کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد پر نظر رکھنے کے لیے ایک مرکز برائے قیام امن و تعمیر کیا جائے گا، جو جنگ بندی کی نگرانی کرے گا۔
۶۔ جمہوریہ آرمینیا ۱۵ نومبر ۲۰۲۰ء تک کلبجار کا علاقہ اور یکم دسمبر ۲۰۲۰ء تک لاچن کا ضلع جمہوریہ آذربائیجان کے حوالے کردے گا۔ ۵ کلو میٹر وسیع لاچن گزرگاہ جو شوشہ کے علاقے سے گزرے بغیر آرمینیا اور نگورنو کاراباخ کے علاقے کو ملاتی ہے، روسی امن افواج کی نگرانی میں رہے گی۔
طرفین کی جانب سے اتفاق کیا گیا ہے کہ اگلے ۳ سال میں لاچن گزرگاہ سے آرمینیا اور نگورنو کاراباخ کو ملانے کے لیے ایک راستے کا منصوبہ بنایا جائے اور اس کی حفاظت بھی روسی امن افواج کریں گی۔
جمہوریہ آذربائیجان، لاچن گرزگاہ سے گزرنے والے لوگوں، گاڑیوں اور سامان کی حفاظت کی ضمانت دے گا۔
۷۔ پناہ گزین اور آئی ڈی پیز اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین کی زیر نگرانی نگورنو کاراباخ اور اس سے متصل علاقوں کو واپس آ سکیں گے۔
۸۔ طرفین جنگی قیدیو ں، مغویوں، دیگر گرفتار افراد اور لاشوں کا تبادلہ کریں گے۔
۹۔ خطے میں تمام ٹرانسپورٹ پر عائد پابندی ختم کردی جائے گی۔ ناخچیوان کے خود مختار علاقے اور جمہوریہ آذربائیجان کے مغربی علاقے کے درمیان راستوں کی حفاظت کی ضمانت جمہوریہ آرمینیا دے گا۔روسی سیکورٹی سروس کے بارڈر گارڈ اس راستے پر نقل و حمل کی نگرانی کریں گے۔
آذربائیجان کے مغربی علاقے اور ناخچیوان کے خود مختار علاقے کے درمیان رابطے کے لیے نقل و حمل کے نئے ذرائع تعمیر کیے جائیں گے۔
(“Statement by President of the Republic of Azerbaijan, Prime Minister of the Republic of Armenia and President of the Russian Federation”.”en.kremlin.ru”. November 10, 2020)
Leave a Reply