ترک خارجہ پالیسی : پڑوسیوں کے ساتھ مسائلترک خارجہ پالیسی : پڑوسیوں کے ساتھ مسائل
متحرک خارجہ پالیسی اپنے لیے مسائل پیدا کرتی ہے۔ ترکی کے معاملے میں بھی یہی ثابت ہوا ہے۔ حال ہی میں کانفرنس کے لیے بلجیم کے دارالحکومت برسلز جاتے ہوئے
متحرک خارجہ پالیسی اپنے لیے مسائل پیدا کرتی ہے۔ ترکی کے معاملے میں بھی یہی ثابت ہوا ہے۔ حال ہی میں کانفرنس کے لیے بلجیم کے دارالحکومت برسلز جاتے ہوئے
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں تلخی بڑھتی ہی جارہی ہے۔ دونوں کے تعلقات پہلے ہی بہت اچھے نہیں تھے۔ اب حالات نے ان میں
دسمبر ۲۰۰۸ء کے آخر میں اسرائیل نے غزہ کے خلاف بمباری کے شدید حملہ میں ’’رصاص مصبوب‘‘ (Cast Lead) نامی جنگی مہم چھیڑی، جس کا علانیہ مقصد حماس کے زیر
فلسطینی تنظیم ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے اردن کے ایک کثیر الاشاعت روزنامہ ’السبیل‘ کو دیے گئے اپنے ایک خاص انٹرویو میں غزہ کی معاشی ناکہ
گزشتہ ہفتے ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے دوران ترکی اور اسرائیل کے مابین جو کشیدگی اُبھری وہ ہفتوں جاری رہی۔ اسرائیلی صدر شمعون پیریز کے ساتھ غزہ جنگ پر