
کھلا تنازع، خاموش معاہدہ یا پھر شراکت داری؟
کھلا تنازع، خاموش معاہدہ یا پھر شراکت داری؟ جیسے جیسے لیبیا کے مرکزی شہر ’’سرت‘‘ پر کنٹرول کی جنگ آگے بڑھے گی، مصر اور لیبیا […]
کھلا تنازع، خاموش معاہدہ یا پھر شراکت داری؟ جیسے جیسے لیبیا کے مرکزی شہر ’’سرت‘‘ پر کنٹرول کی جنگ آگے بڑھے گی، مصر اور لیبیا […]
کچھ تو معاملہ یہ ہے کہ درون خانہ سیاست الجھ گئی ہے، کچھ یہ بات بھی ہے کہ مشرق وسطٰی کی سیاست نے تھکادیا ہے […]
مصر میں شروع ہونے والی سیاسی فعالیت کی لہر جو ۲۰۱۱ء کے انقلاب کے دوران اپنے عروج پر تھی، ۲۰۱۳ء کی فوجی بغاوت کے بعد […]
مصر کی فریڈم پارٹی کے سربراہ اور پارلیمان کے ترجمان صَلَح حَسب اللہ نے ۲۴ فروری کو ایک پریس کانفرنس میں آئندہ انتخابات میں مصری […]
مصری صدر عبدالفتح السیسی نے گزشتہ نومبر میں بی بی سی کے نمائندے لائیس ڈوسیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’جمہوریت کے ساتھ […]
مصر کے صدر عبدالفتح السیسی کی جانب سے قصرِ صدارت میں گزارا گیا ڈیڑھ برس کا عرصہ اسلام پسندوں کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی […]
صدر مُرسی، ہم آپ کو سلام پیش کرتے ہیں، کیونکہ مصر میں انصاف کے بغیر قید خانہ حضرت یوسفؑ کے لیے تھا جب: ’’انہوں نے […]
جب سے فوج نے ۲۰۱۳ء میں عوامی مظاہروں کے ذریعے محمد مرسی سے اقتدار لیا ہے، مصری صدر عبدالفتح السیسی کا کہنا ہے کہ وہ […]
میری طرح بہت سے دوسرے لوگوں کو بھی یہ رائے قائم کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں ہو رہی کہ جنرل السیسی اپنی صدارت کو جائز اور درست ثابت کرنے کے لیے اسلام کا بھرپور سہارا لیں گے۔ اور انہوں نے چند ایسے اشارے بھی دیے ہیں جن کی مدد سے کوئی بھی اسلام کی طرف ان کے بڑھتے جھکاؤ کا اندازہ لگا سکتا ہے۔
سب سے پہلے تو میں یہ اعتراف کرنا چاہتا ہوں کہ اِس تحریر کا عنوان میرا نہیں۔ مجھ میں فیلڈ مارشل (ریٹائرڈ) السیسی کو مصر کے نئے سلطان کا لقب دینے کی جرأت ہر گز نہیں۔ برطانیہ کے اخبار ’’گارڈین‘‘ کے مصر میں نامہ نگار رابرٹ فِسک نے اپنے تازہ کالم میں جنرل السیسی کو Egyptian Emperor کا خطاب عطا فرمایا۔
یہ فتویٰ مصر میں جمہوری روایات کو پروان چڑھانے کی غرض سے جاری ہوا۔ جنرل عبدالفتاح السیسی اور اس کے رفقائے کار پر زور دیا […]
عراق کے شہر بصرہ کے ایک غریب گھرانے میں چوتھے بچے کی ولادت ہوئی۔ بیٹے کی متمنی ماں کو معلوم ہوا کہ بیٹا نہیں بیٹی […]
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes