
افغانستان:مستقبل کا امیر ترین ملک
غالباً ۲۰۰۴ء میں امریکی فوج کی ایک ٹکڑی کابل میں افغانستان جیولوجیکل سروے کے دفتر کی تلاشی لے رہی تھی، کہ بند الماریوں میں اس کو گرد و غبار سے اَٹے نقشے اور روسی زبان میں دستاویزات کے کئی پلندے ملے۔ جب یہ نقشے انہوں نے امریکی ماہرین کے سپرد کیے، تو معلوم ہوا کہ جنگ سے تباہ حال ملک، معدنیات خصوصاً ۲۱ویں صدی کے پیٹرولیم یعنی لیتھیم کے وسیع و عریض ذخیرے اپنی گود میں چھپائے بیٹھا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ۱۹۸۰ء میں سوویت یونین کے جیولیوجیکل ماہرین نے افغانستان میں لیتھیم کی موجودگی دریافت کی تھی، مگر انہوں نے اس کو انتہائی خفیہ رکھا تھا۔ خیر روسی نقشوں اور چارٹوں کا بغور جائزہ لینے کے بعد امریکی جیولوجیکل سروے کے افسران نے[مزید پڑھیے]