
ایران کا خاموش ’’انقلاب‘‘
ستمبر کے اواخر میں جب ایرانی پارلیمنٹ نے دوبارہ منتخب ہونے والے صدر محمود احمدی نژاد کی کابینہ کے ۲۱ میں ۱۶ ارکان کے تقرر […]
ستمبر کے اواخر میں جب ایرانی پارلیمنٹ نے دوبارہ منتخب ہونے والے صدر محمود احمدی نژاد کی کابینہ کے ۲۱ میں ۱۶ ارکان کے تقرر […]
ایک فارسی کہاوت کا ترجمہ اس طرح ہے کہ ’’اَن کہا لفظ آپ کا غلام ہے اور کہا ہوا لفظ آپ کا مالک‘‘۔ عام حالات […]
آیت اللہ خمینی تہران پہنچ گئے بے مثل استقبال ہوا پوری دنیا کے مبصرین منتظر تھے کہ آیت اللہ جذبات کے طوفان میں بہہ جائیں گے مگر ہوا اس کے برعکس۔ مختار مسعود کے الفاظ یوں ہیں۔
’’آیت اللہ کی تقریر جذبات، شعریت اور خیال بندی سے خالی تھی۔ جوش، ہیجان، آگ اور دھوئیں سے عاری تھی۔ نہ کوئی فخریہ بات جو ایسے موقع پر بے اختیار منہ سے نکل جاتی ہے۔ نہ فتح مندی کا نشہ جو کامیابی کے بعد بن بتائے چڑھ جاتا ہے۔
جب مختار مسعود ایران پہنچے تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھاکہ صرف ایک سال میں ایرانی قوم صدیوں کا سفر طے کر لے گی۔ لیکن مختار مسعود دیکھ رہے تھے یہی وجہ ہے کہ جب دوسرے ملکوں کے لوگ ایران سے جا رہے تھے تو مختار مسعود نے اپنی اہلیہ عذرا اور اپنے بیٹے سلمان کے ساتھ وہیں رہنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا یہ فیصلہ درست تھا۔ اگر وہ بھی بھاگ جاتے تو بھاگنے والوں کے زمرے میں آتے اور یہ عظیم ادبی شہ پارہ تخلیق نہ کر پاتے۔
Copyright © 2022 | WordPress Theme by MH Themes