
گولن تحریک۔۔۔ طریقہ ہائے فکر و کار | 2
فتح اللہ گولن نے سوچا کہ اب ایردوان کو چند جھٹکے دیے جانے چاہییں۔ ممکنہ طور پر انہی کی ایما پر بیورو کریسی میں موجود […]
فتح اللہ گولن نے سوچا کہ اب ایردوان کو چند جھٹکے دیے جانے چاہییں۔ ممکنہ طور پر انہی کی ایما پر بیورو کریسی میں موجود […]
زیر نظر مضمون کا بنیادی مقصد خوارج اور ترکی کی گولن تحریک کے طریق ہائے فکر و کار میں مماثلت تلاش کرنا ہے۔ یہ مضمون […]
ترک لیڈر رجب طیب ایردوان نے حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے برپا کی جانے والی بغاوت کو کچلنے کے سلسلے میں ججوں، سپاہیوں اور […]
جولائی کی رات ترکی میں فوجی انقلاب برپا کرنے کی کوشش کی گئی، یہ بات تو عیاں ہے کہ فوجی کو دیتا (Coup D’etat) اگر […]
امریکا،افریقا،وسطی ایشیااور بلکان ریاستوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں جانثار مریدپنسلوانیا میں مقیم ایک شخص سے ہدایات وصول کرتے ہیں کہ ان کو کیسے اعمال […]
حکومت ۷ جون سے پہلے انتخابات کروانے کی پابند ہے۔ جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (AKP) ان انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کرکے آئین میں تبدیلیاں لانا چاہتی ہے۔ پارلیمانی نظام کو صدارتی نظام میں ڈھالنے کی حتمی توثیق بھی اس نئی پارلیمان سے کرانا پیشِ نظر ہے۔ اس تمام صورتحال کے تناظر میں، ایک بار پھر رجب طیب اردوان کو بدنام کرنے کے لیے گولن تحریک کے میڈیا ہائوسز کے خلاف عدالتی کارروائی کو، میڈیا کے خلاف سمجھا اور لکھا جارہا ہے۔
حالیہ برسوں میں فتح اللہ گولن ترکی کی متنازعہ ترین شخصیات میں سے ایک رہے ہیں۔ اگرچہ حالیہ مقبولیت انہیں حکمراں جماعت AKP سے جاری طاقت کے حصول کی کشمکش سے ملی ہے، لیکن کبھی وہ تمام سیاسی اتار چڑھائو میں ترک حکومت کے ساتھی جانے جاتے تھے۔
فتح اللہ گولن ریٹائرڈ مبلغ ہیں۔ انہوں نے خود تو محض پرائمری کی سطح تک تعلیم پائی ہے مگر اس وقت وہ ایک ایسی تحریک کی قیادت کر رہے ہیں، جو ملک میں تعلیم کو غیر معمولی اہمیت دیتی ہے اور بہت سے تعلیمی ادارے چلا رہی ہے۔ فتح اللہ گولن انسانی وسائل کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور یہی سبب ہے کہ ان کی تحریک اس وقت ۱۴۰؍ممالک میں تعلیمی ادارے چلا رہی ہے۔
امریکا کے معروف اخبار ’’وال اسٹریٹ جرنل‘‘ نے گزشتہ دنوں ترکی کی مشہور ’’خِذمت تحریک‘‘ کے سربراہ فتح اللہ گولن سے انٹرویو کیا۔ فتح اللہ گولن امریکا میں قیام پذیر ہیں۔ یہاں ہم آپ کے لیے انٹرویو کے مندرجات پیش کر رہے ہیں
جب تک آپ کو ترکی کی سیاسی تاریخ کا ٹھوس علم نہ ہو، فتح اللہ گولن اور خذمت تحریک کی اس حساسیت کا سبب سمجھنا آپ کے لیے بہت مشکل ہو گا، جو وہ سرکاری، آئینی اور قانونی مسائل کے بارے میں رکھتی ہے
ایک زمانہ تھا، جب ترکی میں فوج ہی سب کچھ تھی اور سب کچھ اسی کے ہاتھ میں تھا۔ وہی حکومتیں بناتی اور گراتی تھی […]
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes